کابل8 اکتوبر 2023: ہرات (افغانستان ) کے ضلع زندہ جان میں زلزلے سے 13 دیہاتوں میں 2053 سے زائد افراد جاں بحق اور 1240 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ترجمان وزارت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطاقب 1320 گھر مکمل طور ہر تباہ ہوگئے ہیں۔امدادی کاروائیں شروع کر دی گئیں ہیں اور کھانے کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اشیاء کے بھیجا جا رہا ہے۔
ہرات میں زلزلے کے بعد افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کی صدارت میں ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ۔ اجلاس میں صوبہ ہرات میں حالیہ شدید زلزلے سے متاثرہ افراد کو امداد پہنچانے کے لیے مشترکہ کمیشن قائم کیا گیا۔
افغان ہلال احمر نے ترکی، قطر، ڈنمارک، ناروے، آئی سی آر سی کی بین الاقوامی کمیٹی اور نیشنل موومنٹ آف نیشنل کمیونٹیز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہرات کے ضلع زندہ جان میں زلزلے سے متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کریں۔
اجلاس میں صوبہ ہرات میں حالیہ زلزلے کے متاثرین تک امداد منظم طریقے سے پہنچانے کے لیے وزارت دیہی ترقی کے نائب وزیر مولوی شرف الدین مسلم کی سربراہی میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، دفاع، داخلہ، صحت کی وزارتوں اور افغان ہلال احمر سوسائٹی کے نمائندوں سمیت وزیراعظم کے انتظامی اور مالی معاون مولوی عبدالرحمن، ہرات کور کمانڈر مولوی مطیع ، ہرات کے صوبائی پولیس چیف حاجی صاحب محمد یاسر، وزارت صحت کے مالی امور کے معاون محمد اسحاق، ہرات زون میں افغان ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ مولوی صاحب یار محمد اور ہرات محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ مولوی احمد اللہ متقی پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیا گیا۔
کمیشن کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد صوبہ ہرات پہنچیں اور متاثرہ شہریوں کی طبی اور دیگر امداد کا انتظام کریں۔اس قدرتی آفت سے متاثرہ شہریوں کی مدد کے لیے امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے زلزلہ زدگان کے لیے ابتدائی اقدام کے طور پر 10 کروڑ افغانی کی نقد رقم بھی کمیشن کے حوالے کردی۔یہ رقم مذکورہ کمیشن متاثرہ شہریوں کی طبی اور دیگر ضروریات پر خرچ کرے گی
ازیں امارت اسلامیہ کے وزیر اعظم نے امارت کے تمام عہدیداروں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ زلزلہ متاثرین تک پہنچنے کے لیے مذکورہ کمیشن کے ساتھ تعاون کریں۔ زخمیوں اور متاثرین کو صحت کی وسیع خدمات فراہم کریں،تاکہ امدادی اداروں کی طرف سے ہونے والی تمام تر امداد مذکورہ کمیشن کے ذریعے متاثرین تک پہنچ سکے۔
افغان وزیراعظم نے مذکورہ کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنا کام فوری طور پر شروع کرے اور اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ساتھ شیئر کرتے رہیں۔