کراچی: ( یکم فروری) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گورنر ہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ٹی کلاسز کا آغاز 06 فروری سے کرنے کا اعلان کیا، 24 ہزار اسکوائر فٹ پر آئی ٹی یونیورسٹی بنائی گئی ہے، آئی ٹی مارکی میں 300سے زائد کمپیوٹر لیب بنائی گئی ہیں، واش رومز ، کیفے ٹیریا جبکہ بجلی کی فراہمی کے لیے ڈھائی کروڑ کی مالیت سے علحیدہ پی ایم ٹی بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کا کورس پاکستان میں کروڑوں ڈالرز لائے گا، یہ کورس نوجوانوں کے لیے امید کی کرن ہے، اور ساڑھے چار لاکھ بچے جو ٹیسٹ پاس نہی کرسکے انھیں آن لائن پڑھایا جائے گا، تمام اسٹوڈنٹس کو ای میل بھیجی جائیں گی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کلاسز میں تاخیر کی وجہ آپ لوگوں کو وزٹ کے بعد سمجھ آئے گی، گورنر سندھ نے شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی وہ دن لے آیا جو کہا وہ کرکے دکھا دیا، اور اس میں جے ڈی سی،سیلانی ٹرسٹ کا بڑا تعاون شامل ہے، اس حوالے سے ٹرسٹ بھی بنا دیا گیا ہے، 11 رکنی ٹرسٹ اس آئی ٹی یونیورسٹی کو چلائے گا، آئی ٹی کلاسز کے ذریعے روزگار کے لیے ہم نے بنیاد ڈال دی ہے، سندھ بھر میں اس کے دائرے کو بڑھائیں گے، آئی ٹی کلاسز ہی گیم چینجر ثابت ہوں گی۔
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ موٹر سائیکل کے لیے آج تک 10ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں، پہلے مرحلے میں 1700 بائیکس دی جا ئیں گی، اب تک گورنر ہاو¿س میں ساڑھے 14 لاکھ لوگ آچکے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ترمیمی رجسٹریشن آرڈیننس بل کے ذریعے گھر بیٹھے اپنی پراپرٹی کی رجسٹریشن کروا سکیں گے، اس قانون سے پیسوں کے لین دین کا دروازہ بند ہوگا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ آرمی چیف معاشی استحکام کے لیے بھی کام کر رہے ہیں، سیلانی لوگوں کو کھانا کھلانے کے ساتھ ساتھ روزگار بھی فراہم کرتا ہے، ہمیں مل جل کر کام کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ لاءاینڈ آرڈر کی بڑی وجہ بے روزگاری ہے، یہ واحد وہ کام ہے جس سے قسمت بدلے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہزار اسکول ہمارے حوالے کردیں، ہم انہیں بنا کر واپس ان کے حوالے کر دیں گے، بشیر فاروقی کے ساتھ مل کر اچھے معاشرے کی بنیاد رکھنی ہے۔
سوشل میڈیا پر کہا جاتا تھا کہ گورنر آج جارہے ہیں کل جارہے ہیں یہ سب باتیں اس لیے پھیلائی جاتی تھی کہ یہ پراجیکٹ مکمل نہ ہو، اگر یہ پراجیکٹ مکمل نہ ہوتا تو عوام کے ساتھ پھر دھوکہ ہوتا۔ گورنر سندھ نے واضح طور پر کہا کہ شر پسند عناصر سے آئینی ہاتھوں سے نمٹیں گے، انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی شکل میں ایسا سپہ سالار ملا جنکی سوچ ہے کہ ملک کو اور معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ آپ دیکھیں گے الیکشن کے بعد ایس آئی ایف سی میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی ، ایس آئی ایف سی کے زریعے ون ونڈو آپریشن جاری ہے۔