کابل: خصوصی رپورٹ
امارت اسلامیہ افغانستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ نئے آئین کے مسودے پر کام کر رہی ہے اور سپریم کورٹ کے معزز چیف جسٹس شیخ عبدالحکیم حقانی کی سربراہی میں نئے آئین پر کام جاری ہے۔
اس حوالے سے امارت اسلامیہ کے مرکزی ترجمان مولوی ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نئے آئین کا مسودہ تیار ہونے کے بعد اپنی مستقل کابینہ متعارف کرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امیرالمومنین نے آئین اور دیگر ضمنی قوانین پر کام کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک کمیٹی کو ذمہ داری سونپی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے نئے آئین کے مسودے کے حوالے سے کہا کہ ہم ابھی تک آئین بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ جب یہ مکمل ہو جائے گا، اس کے بعد ہم اپنی مستقل کابینہ کا اعلان کرائیں گے۔
چند روز قبل نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے بھی کہا تھا کہ آئین اور دیگر ضمنی قوانین پر کام ہو رہا ہے اور مستقبل قریب میں آئین کی کمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت افغانستان میں سابق بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کا آئین رائج ہے جو 1964 میں بنایا گیا تھا۔
اس حوالے سے سیاسی مبصرین نے نئے آئین کے مسودے پر جاری کام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ نئے آئین کی تکمیل اور نفاذ سے بہت سارے اختلافی مسائل حل ہوجائیں گے اور بہت ساری مبہم چیزوں کی وضاحت ہوجائے گی کیونکہ آئین ہی کسی ملک کی وحدت اور تمام اداروں کی حدود متعین کرنے کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل ہے جس کی تکمیل سے بہت ساری مبہم چیزیں اور حل طلب سوالات حل ہوجائیں گے اور نظام حکومت کی شکل اور طریقہ کار واضح ہوجائے گا۔