کراچی: جمہوریہ فلپائن کی سفیر ماریا اگنیس سروینٹس نے کہا ہے کہ فلپائن اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 209 ملین ڈالر پہنچ گیا ہے تاہم یہ تجارتی حجم آسیان خطے کے دیگر ممبران جیسے ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے مقابلے بہت کم ہے جن کے ساتھ پاکستان کا تجارتی حجم بالترتیب 2 ارب ڈالر اور 1.65 ارب ڈالر ہے۔حقیقتاً دونوں ممالک کے درمیان مل کر کاروبار کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے لہٰذا تجارت کو بڑھانے کے خواہش مند تاجروں کو فلپائن کی طرف دیکھنا چاہیے جو کہ ایک دلچسپ جگہ ہے اور آسیان ریجن میں سامان کی تقسیم کے مرکزکے طور پر کام کر سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کراچی میں فلپائن کے اعزازی قونصل جنرل ڈاکٹر عمران یوسف، وائس چیئرمین بزنس مین گروپ انجم نثار، صدر کے سی سی آئی افتخار احمد شیخ، نائب صدر تنویر احمد باری، چیئرمین ڈپلومیٹک مشن اینڈ ایمبیسیز لائژن سب کمیٹی فاروق افضل، سابق صدر مجید عزیز اور افتخار احمد وہرہ کے علاوہ منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر درحقیقت ایک بہت بڑا چیمبر ہے جو فلپائن کے ساتھ کاروبار کے حوالے سے زیادہ تعاون کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ہم دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کے زیادہ سے زیادہ تبادلے میں تعاون کرنا چاہیں گے۔فلپائن کی زیادہ تر برآمدات یورپ اور شمالی امریکا کے لیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سفارتخانہ ایسے تاجروں کو سات دنوں میں ویزا جاری کرتا ہے جو واقعی کاروبار کو بڑھانے کے لیے فلپائن جانا چاہتے ہیں۔ہم ویزا کے اجراء کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کلیئرنس کے بجائے کے سی سی آئی کی توثیق کو یقینی طور پر مدنظر رکھا جاتا ہے کیونکہ سفارت خانہ سمجھتا ہے کہ کے سی سی آئی اعلیٰ معیار کی اسکریننگ کے بعد ویزا کے سفارشی خطوط جاری کرتا ہے۔
بزنس مین گروپ کے وائس چیئرمین انجم نثار نے اس موقع پر نشاندہی کی کہ اگرچہ تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے لیکن دونوں دوستانہ تعلقات کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے جس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ہم فلپائن سے زیادہ تر کھانے پینے کی اشیاء درآمد کرتے رہے ہیں تاہم دیگر اشیاء بالخصوص الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمد کے امکانات پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مشترکہ طور پر تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور دونوں ممالک میں سیاحت کے مواقع کو فروغ دینے کے علاوہ زراعت، سیمنٹ، فارماسیوٹیکل، خدمات اور آئی ٹی کے شعبوں سمیت دیگر ممکنہ شعبوں میں باہمی فائدہ مند مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تجارتی حجم کو کم از کم ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔اگلے دو سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے اچھے امکانات ہیں جو کہ فلپائنی کاروباری اداروں کو آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کے باصلاحیت انسانی وسائل سے مستفید ہونے کا بہترین موقع فراہم کرے گا۔
قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ نے فلپائنی سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2023 میں فلپائن کو پاکستان کی برآمدات تقریباً 123 ملین ڈالر تھیں جو صلاحیت سے بہت کم ہیں۔ان برآمدات کو فروغ دینے کے لیے دستیاب مواقع کو ہدف بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کاروبار دوست ماحول کو فروغ دیا جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے مضبوط کاروباری روابط قائم کیے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ انفرااسٹرکچر کی ترقی، سڑکیں، توانائی، ٹیلی کمیونیکیشن، الیکٹرانکس اور بینکنگ جیسے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے جبکہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پائیدار اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔فلپائنی کمپنیوں کو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کا شاندار مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے تجارتی وفود کے لیے ویزا کے عمل کو آسان بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروبار سمیت تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے۔دونوں ممالک پاکستان اور فلپائن کی یونیورسٹیوں کے درمیان تعلیمی روابط بھی استوار کر سکتے ہیں تاکہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم اور تحقیق کے معیار کو بڑھا کر تعلیمی تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ کوششوں اور منصوبوں کے ذریعے بین الملکی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سیاحت کے شعبے میں تخلیقی تصورات کا اشتراک کر سکتے ہیں۔انہوں نے فلپائنی کمپنیوں کو کے سی سی آئی کے زیر اہتمام مائی کراچی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی دعوت بھی دی جو 2 اگست سے 4 اگست 2024 تک منعقد ہوگی۔یہ نمائش فلپائنی کمپنیوں کو کاروباری روابط قائم کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم پیش کرے گی۔
ٹیگزindustry international Pakistan trade
Check Also
وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ
اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …
ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا
کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …
ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان
کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …
ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل
اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …