لاہور: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اپنی اسی کارکردگی کا تسلسل بر قرار رکھا تو بہت جلد پاکستانی معیشت میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوں گی،ایپکس کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں ڈومیسٹک ڈسپیؤٹ ریزولیوشن کے طر یق کارکومضبوط بنانے اور سرمایہ کاروں کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کیلئے مختلف پالیسی سازاقدامات کی منظوری قابل ستائش ہے،پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات 40سے50فیصد سالانہ کی بنیادپر بڑھ سکتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار معروف پاکستانی ٹیک انٹر پرینیور،سرمایہ کار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کے سرپرست نعمان سعید نے اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نعمان سعید نے کہا کہ پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سروسز ایکسپورٹ نومبر 2023میں ماہانہ بنیادوں پر14فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 20فیصد تک بڑھی ہیں لیکن اس میں مزید اضافے کی وسیع گنجائش موجود ہے اور ایک تخمینے کے مطابق پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات 40سے50فیصد سالانہ کی بنیادپر بڑھ سکتی ہیں اور پاکستان نے ماضی میں یہ کر کے بھی دکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس پالیسیوں اور اقدامات کے فالو اپ کے تناظر میں ہوتا ہے اس لئے اجلاس کی تفصیلات سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا جانا چاہیے اور اس کے ساتھ اس کی موثر تشہیر بھی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ اپیل ہے کہ ایس آئی ایف سی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کو ترجیح دی جائے کیونکہ یہی وہ شعبہ ہے جس کے ذریعے پاکستان کی سالانہ برآمدات میں ہونے والا اضافہ انتہائی قلیل مدت میں کئی گنا تک بڑھ سکتا ہے اور موجودہ کڑے حالات میں یہ پاکستان کے لئے نا گزیر ہے۔ نعمان سعید نے کہا کہ ہم ایس آئی ایف سی سمیت تمام حکومتی اداروں کو دنیا کی مارکیٹ کے حوالے سے تجاویز اور رہنمائی دینے کے لئے تیار ہیں۔