کراچی، 12 نومبر 2024: آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو ایچ) نے پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال میں جدت اور ترقی کا ایک نیا باب کھولتے ہوئے 3D پرنٹڈ PEEK امپلانٹس کا کامیاب تعارف کروا دیا ہے۔ آغا خان کے ماہرین کی جانب سے مقامی سطح پر تیار کیے گئے یہ امپلانٹس پیچیدہ ہڈیوں کی سرجریوں کے لیے ایک جدید اور کم لاگت حل فراہم کرتے ہیں۔
یہ اعلیٰ معیار کے پیک امپلانٹس نہ صرف وزن میں ہلکے ہیں بلکہ انسانی جسم کے ساتھ ان کا زبردست مطابقت پذیر ہونا انہیں محفوظ اور موثر بناتا ہے۔ امپلانٹس کی یہ خاصیت انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے اور بحالی کے وقت کو تیزی سے بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
آغا خان ہسپتال کی خودمختار امپلانٹ پروڈکشن کی صلاحیت نے پاکستان کے مریضوں کے لیے معیاری علاج تک رسائی کو ممکن بنایا ہے۔ درآمدات پر انحصار کو کم کرکے، ان امپلانٹس کی قیمت کو بھی نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے، جس سے یہ علاج کم اور درمیانی آمدنی والے مریضوں کے لیے قابلِ رسائی بنا دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر شہزاد شمیم، پروفیسر اور نیوروسرجری کے سیکشن ہیڈ نے اس جدت کے حوالے سے کہا، "3D پرنٹڈ پیک امپلانٹس سرجری میں ایک نئی جہت کا اضافہ ہیں جو کہ سرجری کی درستگی اور بحالی کو بہتر بناتے ہیں۔” اسی طرح، ڈاکٹر سلیم سیانی، ٹیکنالوجی انوویشن سپورٹ سینٹر کے ڈائریکٹر نے کہا کہ "مقامی سطح پر پروڈکشن ہمیں عالمی معیار کے علاج کو پاکستان میں فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔”
ڈاکٹر عاصم بلگامی، چیف میڈیکل آفیسر، آغا خان ہسپتال نے اس ترقی کی اہمیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ "مقامی سطح پر پیک امپلانٹس کی تیاری ہمارے سرجیکل صلاحیتوں کو نہ صرف بڑھاتی ہے بلکہ پاکستانی عوام کے لیے کم قیمت پر اعلیٰ معیار کے علاج کو قابلِ دسترس بناتی ہے۔”
آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں اس جدید علاج کے بعد اب تک 14 مریضوں کا کامیاب علاج کیا جا چکا ہے۔ ہسپتال کے مستقبل کے منصوبوں میں پیک امپلانٹس کے استعمال کو وسیع پیمانے پر پھیلانے کا ارادہ شامل ہے۔
یہ انقلابی قدم پاکستان میں صحت کی سہولت کو مزید سستی، قابلِ رسائی اور جدید بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔