اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )کا مشن 2 نومبر 2023 کو پاکستان کا دورہ کرے گا اور 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (SBA) کے قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کے لئے پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لےگا۔
پاکستان میںآئی ایم ایف کےنمائندے ایستھر پیریز روئز نے منگل کو ایک بین القوامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ جائزہ 9 ماہ کے اسٹینڈ بائے پروگرام کا حصہ ہے جسے جولائی 2023میں پاکستان کو مشکل سے نکالنے کے لئے منظور کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے اگلے ہفتے ہونے والے جائزے سے توقع ہے کہ بقیہ بیل آؤٹ کے فنڈز جاری ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے اور آئی ایم ایف کے علاوہ کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں کی مالی مدد کے لیے ایک فریم ورک اور پالیسی فراہم کرے گا۔
آئی ایم ایف نے پروگرام نے جولائی میں پہلی قسط کے طور پر 1.2 ارب ڈالر جاری کیے تھے جبکہ باقی 1.8 رب ڈالر میں سے دوسری قسط اگلے ہفتے کے اجلاس کے بعد تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام دسمبر 2023 میں ختم ہو جائےگا۔ یو کے سے 30 ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران، پاکستان کو 300 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ یو کے نے مارچ سے اب تک 700 ملین ڈالر تقسیم کیے ہیں، جبکہ دسمبر 2023 کے آخر تک مزید 300 ملین ڈالر کی منتقلی متوقع ہے۔
بینک دولت آف پاکستان نے حال ہی میں پاکستان کی معیشت پر ایک رپورٹ میں کہا کہ ملکی معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں اور بیرونی کھاتوں پر زور کم ہوا ہے جبکہ رواں مال سال کے دوران ملکی معیشت 3-2 فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔
ماہرین کا کہنا ے کہ اگر آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے قرضے کی دوسری قسط منظور نہ کی تو پاکستان کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوا۔