اسلام آباد 24 اکتوبر 2023: پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبے کی بڑی کمپنی میسرز سی ایم پی ای سی سی (پرائیویٹ) لمیٹڈ(زونگ ) نے پے میکس کے نام سے چلنے والے اپنے الیکٹرانک مانیٹری انسٹی ٹیوشن کا لائسنس واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے پے میکس نے ایک سال سے زیادہ عرصے تک اپنا آپریشن جاری رکھا تھا تا ہم اس کو بند کرنے کا ٖفیصلہ کیا ہے ۔
پے میکس کو مارچ 2022 میں تجارتی لائسنس سے نوازا گیا جس نے تاجروں اور صارفین کے لیے ای-منی والیٹس کی سروس شروع کی۔
رواں سال کے دوران دو الیکٹرانک مانیٹری کے آپریٹرز بشمول برطانیوی چیک آؤٹ لمیٹڈ کمپنی اور کریم پے نے بھی اپنا لائسنس واپس کر دیا تھا۔ یہ دونوں آپریٹرز عالمی سطح پر منی والٹس کے لئے مشہور ہیں لیکن انہوں نے پاکستان میں اپنی خدمات شروع کرنے کے اپنے منصوبے کو منسوخ کر دیا۔ اسی طرح فنجا نے بھی اپنے ای-منی والیٹ کی تقسیم کو کو فروخت کر دیا۔
بینک دولت پاکستان (ایس بی پی) نے پےمیکس کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنزکے ضوابط کے تحت ‘تجارتی مرحلے’ میں ہے اور اب چونکہ آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو اپنے ای-منی والیٹ ہولڈرز کو تمام بقایا رقوم آئندہ 15 روز میں واپس کر دے ۔
ینک دولت پاکستان نے میسرز سی ایم پی ای سی سی (پرائیویٹ) لمیٹڈ، جو اس وقت الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) کے ضوابط کے تحت’ کمرشل مرحلے ‘پر ہے، کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے تمام ای منی والٹ ہولڈرز کو ان کی تمام واجب الادا رقوم فوری طور مذکورہ لیٹر (بتاریخ 23 اکتوبر 2023ء) جاری ہونے کے 15 دنوں میں ری فنڈ کر دے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ای ایم آئیز کے ضوابط کے تحت صارفین کے فنڈز واپس کرنے کی ذمہ داری میسرز سی ایم پی ای سی سی کی ہے۔
یہ قدم میسرز سی ایم پی ای سی سی کی یہ درخواست موصول ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے کہ اس کا ای منی کاروبار بند کردیا جائے اور ای ایم آئیز کے ضوابط کے تحت ای منی کا لائسنس واپس لے لیا جائے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ای ایم آئی کے لائسنس نان بینک اداروں کو تین مراحل میں جاری کرتا ہے یعنی اصولی منظوری، آزمائشی آپریشنز کی منظوری اور کمرشل آپریشنز کی منظوری۔
بینک دولت آف پاکستان ، میسرز سی ایم پی ای سی سی کے لائسنس کی منسوخی کے بارے میں ای ایم آئیز کے ضوابط کے تحت مزید ہدایات علیحدہ جاری کرے گا۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے غیر بینک اداروں کو لائسنس تین مراحل میں جاری کیے جاتے ہیں یعنی اصولی منظوری، پائلٹ آپریشنز کی منظوری اور کمرشل آپریشنز کی منظوری۔