جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
Solar Panel import Fraud
Solar Panel import Fraud

سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف

اسلام آباد:25 ستمبر 2023: سولر پینل کی درآمد کی آڑ میں 70 ارب روپے کی اوور انوائیسنگ اور منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق گذشتہ سال اکتوبر 2022 میں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سولر پینل کے درآمد کنندگان کا ایک جامع آڈٹ شروع کیا اور 63 درآمد کنندگان کے 6,232 گڈز ڈیکلریشنز (GDs) میں اوور انوائسنگ کی نشاندہی کی جس میں 69.5 بلین روپے کی اوور انوائسنگ شامل تھی، سولر کے ذریعے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ سولر ینل کی آڑ میں درآمد کنندگان نے کی۔

پانچ سال 2017سے 2022 تک سولر کی درآمدات میں 69.5 بلین روپے کی اوور انوائسنگ کا پتہ لگانے کے بعد مزید کمپنیوں کی نشاندہی کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔ ایف بی آر نے ان پانچ برسوں میں سولر پینل کی درآمد میں اچانک اضافے کے بعد تحقیقات شروع کیں تھیں۔ ان پانب برسوں میں سولر پینل کی درآمدات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے جس کے بعد تحقیقات سے معلوم چلا کہ بہت سے جعلی کمپنیاں ڈیوٹی فری درآمد کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے یر قانونی مالیاتی سرگرمیوں کے لیے ٹیکس فری درآمدات کے ساتھ ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق، اس وقت اضافی معلومات اور سولر پینل میں دیگر اداروں کے ممکنہ ملوث ہونے کا انکشاف کرنے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

 سولر پینلزکی درآمد میں پچھلے کچھ سالوں میں اوور انوائسنگ اور ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ کی وجہ سے اس وقت سولر پینک کی درآمد کی کڑی نگرانی کی جاری ہے سولر پینل کی درآمد میں گھپلے ہونے کی بڑی وجہ سولر پینل اوراس کے دیگر آلات کی ڈیوٹی اورٹیکس فری درآمد اورسیلز ٹیکس کا نہ ہونا ہے۔

ایف بی آر نے تحقیقات اور آڈٹ کے بعد میسرز برائٹ اسٹار بزنس سولیشن اور میسرز مون لائٹ ٹریڈز کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔۔ یہ دونوں درآمد کنندگان اوور انوائسنگ، آڈٹ میں رکاوٹ اور درآمدات کے لیے غیر قانونی فنڈز کے استعمال میں ملوث تھے اور انہوں نے مالی سال 2017-22 کے دوران سولر پینل کی درآمدات کے سلسلے میں 72.83 بلین روپے کی حیران کن رقم پاکستان سے باہر منتقل کی تھی۔ 2,718 درآمدی جی ڈیز میں مشترکہ اوور انوائسنگ 37.76 بلین روپے تھی، جس میں درآمدی قدریں غیر معمولی طور پر زیادہ تھیں۔

سیلز ٹیکس کے اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ سولر پینلز ابتدائی طور پر 72.83 ارب روپے مالیت کے درآمد کیے گئے۔ جبکہ حیرت انگیز طور پردرآمد شدہ سولر پینل 45.61 بلین روپے کی کم قیمت میں مقامی طور پر فروخت ہوئے۔

اس بات کی بھی چھان بین کی جاری ہے کہ کس طرح کمرشل بینکوں نے ایسی فرضی کمپنیوں کو بغیر کسی مستعدی اور رخطرے کی درجہ بندی کے بغیر بھاری رقوم کی منتقلی کی اجازت دی جس کے نتیجے میں 72.86 بلین روپے کی رقم ملک سے باہرمنتقلی ہوئی۔ ان ٹرانزیکشن سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی بھی کی گئی ہےمگر بینکوں نے فرضی سولر پینل کلائنٹس سے نمٹنے کے دوران ان کا اطلاق نہیں کیا گیا تھا۔

دونوں درآمد کنندگان نے 20.4 بلین روپے کی درآمدی ترسیلات پاکستان سے باہر منتقل کیں جبکہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کیے جو کہ فنڈز کے ناجائز ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔

ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے مالی فراڈ کا ایک واقعہ بھی سامنے آیا ہے جس میں سولر پینل چین سے درآمد کیے گئے تھے، لیکن درآمدی ترسیلات دوسرے ممالک خاص طور پر متحدہ عرب امارات اور سنگاپورکو متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کی کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ تجارتی انوائسز کے ذریعے منتقل کی گئیں۔

درآمدی دوستاویزات پربھی سولر پینلز کے غیر ملکی برآمد کنندگان کو چین سے بتایا گیا تھا اور سامان بھی چین سے درآمد کیا گیا تھا۔مگر اس کے ساتھ ساتھ کمرشل انوائس پر غیر ملکی برآمد کنندگان کا دبئی یا دیگر ممالک سے تعلق بتایا گیا تھا۔

About admin

Check Also

FO Addressing

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ

اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے