اسلام آباد: جمعہ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کیلے اور پیاز کی برآمد پر پابندی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ پابندی خاص طور پر رمضان المبارک کے لیے ہے اور یہ عارضی ہے۔
پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کابینہ کی سطح پر وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی جانب سے سمری جمع کرانے کے بعد کیا گیا۔
قیمتوں میں اضافے کا اندازہ حساس پرائس انڈیکس اور ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے کیا گیا۔
یہ سید نوید قمر اور دیگر قانون سازوں کی جانب سے زرعی برآمدات پر پابندی کے اثرات کے حوالے سے اٹھائے گئے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں بتایا گیا۔
یہ پابندی اگلے مہینے کی 15 تاریخ تک نافذ رہے گی۔
رمضان المبارک کے دوران کیلے اور پیاز کی برآمد پر عارضی پابندی کا مقصد ماہ مقدس کے دوران ان ضروری اشیاء کی مناسب گھریلو فراہمی کو یقینی بنانا ہے ۔
اس سے عام لوگوں کو آسانی ہوگی اور قلت کا غلط تاثر پیدا نہیں ہوگا۔
حکومت کا یہ فیصلہ مقامی صارفین کی ضروریات کو زرعی پروڈیوسروں کے مفادات کے ساتھ متوازن کرنے کے اس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
حکومت کاشتکاروں کے تحفظات سے آگاہ ہے اوراگر معاملات ٹھیک طریقے سے آگے بڑھتے ہیں تو اس ٹائم فریم کو مختصر کیا جا سکتا ہے۔