کراچی، 30 دسمبر 2024: افغانستان کے زرعی شعبے میں نمایاں ترقی دیکھنے کو ملی ہے، خاص طور پر چاول کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس سال چاول کی پیداوار 483 میٹرک ٹن تک پہنچ چکی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 9.6 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ بہتر زرعی پالیسیوں، جدید تکنیکوں کے استعمال، اور کاشت کاری کے رقبے میں وسعت کا نتیجہ ہے۔
اس سال، 17 صوبوں میں ایک لاکھ 29 ہزار 200 ہیکٹر زمین پر چاول کی کاشت کی گئی۔ صوبہ قندوز، تخار، ننگرہار، کنڑ اور بلخ میں چاول کی پیداوار میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ قندوز میں چاول کی پیداوار کو مزید بہتر بنانے کے لیے پروسیسنگ فیکٹریوں کا قیام عمل میں آیا ہے، جس سے نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ مل رہا ہے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
افغان حکومت بھی زرعی شعبے میں بین الاقوامی تعاون بڑھانے کے لیے سرگرم ہے۔ چینی سفارت خانہ نے کابل میں تین کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جن کی گنجائش 15,000 میٹرک ٹن ہوگی اور ان منصوبوں پر جلد چینی انجینئرز کام شروع کریں گے۔ اسی طرح، قازقستان کے ساتھ زرعی مصنوعات کی برآمدات اور دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی ہے، جس میں معیاری مصنوعات کی پیداوار اور مارکیٹنگ پر زور دیا گیا۔
افغانستان کے زرعی شعبے میں یہ ترقی نہ صرف مقامی پیداوار میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کے ذریعے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی مدد دے گی۔