لاہور:امیر بالاج ٹیپو ٹرکاں والا کے قتل کا مرکزی ملزم احسن شاہ جمعہ کے روز اپنے ہی ساتھیوں نے گولی سے ہلاک ہو گیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ سی آئی اے احسن شاہ کو شواہد کی وصولی اور اس کے ساتھی ملزم کی گرفتاری کے لیے لاہور کے شادباغ کے علاقے میں لے جا رہی تھی اس دوران احسن شاہ کے بھائی علی رضا اور نامعلوم ساتھیوں نے اسے چھڑانے کی کوشش میں پولیس قافلے پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق حملے کے دوران احسن شاہ شدید زخمی ہو گیا اور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکار بال بال بچ گئے۔
حملہ آور اندھیرے کا دائرہ اٹھاتے ہوئے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے ملزمان کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سال کے شروع میں، معروف تاجر امیر بالاج ٹیپو کو ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں شادی کی تقریب میں 30 سالہ جھگڑے پر خواجہ طارق عرف طیفی بٹ کے پرانے گن مین مظفر حسین نے قتل کر دیا تھا۔
ٹیپو کے قتل کے فوراً بعد مظفر کو بھی اسی وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
قتل کی معاونت کے جرم میں
امیر بلاج کے قریبی دوست احسن شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے امیر بلاج کے قتل میں ملوث ہونے کا اقرار جرم کر لیا تھا۔جبکہ عدالت کی جانب سے پہلے ہی مرکزی ملزمان خواجہ طارق (طیفی بٹ) اور خواجہ عقیل (گوگی بٹ) کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔
پولیس کو شبہ ہے کہ طیفی بیرون ملک فرار ہو گیا ہے، جبکہ گوگی کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ملک کے اندر ہی کہیں چھپا ہوا ہے۔
بلاج کے چھوٹے بھائی امیر مصعب نے ایف آئی آر میں طیفی اور گوگی دونوں کو بھی نامزد کیا ہوا ہے۔
آرگنائزڈ کرائم یونٹ کے ڈی آئی جی عمران کشور نے کا کہنا ہے کہ پولیس نے وزارت داخلہ کے ذریعے مشتبہ افراد کے خلاف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا عمل شروع کیا، جس کا مقصد انہیں انٹرپول کی مدد سے پاکستان واپس لانا ہے۔
تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیفی بٹ نے ٹیپو کے قتل کا ماسٹر مائنڈ بنایا اور اسے انجام دیا۔
ایک قریبی ساتھی احسن شاہ کو امیر بالاج ٹیپو کی نگرانی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ قتل میں سہولت کاری کے لیے 50 ملین روپے وصول کر چکا تھا اور امیر بلاج کی ڈی ایس پی کے بیٹے کی شادی میں شرکت کی مخبری بھی اسی نے کی تھی۔