کراچی: معروف پاکستانی ٹیک انٹر پرینیور،سرمایہ کار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کے سرپرست نعمان سعید نے کہا ہے کہ دہائیوں بعد سرکاری سرپرستی میں آئی ٹی انڈسٹری کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس کے دورس نتائج ہوں گے، فری لانسرزکی سہولت کے لیے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کاقیام قابل ستائش ہے لیکن ہم آئی ٹی کی ترقی کی دوڑ میں جس قدر پیچھے رہ گئے ہیں اس سے زیادہ بر ق رفتاری سے بڑے منصوبوں پر پیشرفت کرنا ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوجوان آئی ٹی پروفیشنلز کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نعمان سعید نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری میں بہت پوٹیشنل ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سمت کا تعین کر کے اس سے استفادہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرا دعویٰ ہے کہ اگر حکومت بھرپور توجہ مرکوز کرے تو آئی ٹی انڈسٹری ایسا شعبہ ہے جو انتہائی قلیل مدت میں پاکستان کی معاشی بنیادوں کو استوار کر سکتاہے۔
حکومت آئی ٹی سروسز انڈسٹری، ٹیلی کام سیکٹر، ہینڈز سیٹ مینوفیکچرنگ، پاکستانی سٹارٹ اپس اور فری لانسرز کے شعبہ جات کی ترقی کیلئے سکیمیں لائے، سرخ فیتہ ختم کر کے ہر طرح کی معاونت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات کا حجم صرف2.6ارب ڈالر ہے جبکہ اس کے مقابلہ میں ہمسایہ ملک 164ارب ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے۔یہاں ہر سال 25ہزار آئی ٹی گریجویٹس مارکیٹ میں آرہے ہیں۔
لیکن مارکیٹ میں ان کے لئے کوئی سپیس پیدا نہیں کی جارہی ہے،حکومتی ادارے آئی ٹی انڈسٹری میں فعال کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ ونچر کریں اور فریش گریجوایٹس کے لئے سکل ڈویلپمنٹ پروگرامز شروع کئے جائیں، جن نوجوانوں سے یہاں استفادہ کیا جا سکتا ہے انہیں یہاں مواقع دئیے جائیں، انہیں باہر بھجوانے کے لئے حکومتوں کی سطح پر بات کی جائے۔