عراق، 27 ستمبر 2023: عراق میں شادی کی تقریب کے دوران آتش بازی سے ہال میں خوفناک آگ لگ سے 100 افراد جاں بحق اور 150 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے سب سے بڑے عیسائی قصبےنینویٰ صوبے کے قراقوش کے ایک شادی ہال میں اس وقت آگ لگ گئی جب سینکڑوں لوگ شادی کی خوشی کاجشن منا رہے تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق آتش بازی کے باعث شادی ہال میں آگ گئی جس کے بعد آتش گیر پینلز نے شعلوں کو ہوا دی، جس کی وجہ سے چھت کے کچھ حصوں میں آگ لگ گئی اور وہ گر گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ منگل کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 22:45 (19:45 GMT) پر آگ لگنے کے وقت سینکڑوں لوگ پنڈال میں موجود تھے۔ آگ پر قابو پانے تک 100 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 150 سے زائد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کئے گئے ہیں۔ زخمیوں اور ہلاک ہونے والے میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں
عینی شاہدین کے مطابق ہم نے ہال سے باہر نکلتے ہوئے آگ کو بھڑکتے ہوئے دیکھااور جو پھنس گئے وہ باہر نہیں نکل پائے۔
ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ جب دولہا اور دلہن رقص کر رہے تھے "آتش بازی کے باعث شادی ہال کی آگ لگی اور اس کے بعد پورا ہال شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی نے کہا کہ اس افسوسناک حادثے پر تین روزی سوگ کا اعلان کیا ہے اور ہدایت جاری کی ہے کہ عمارتوں کا معائنہ کیا جائے گا اور حفاظتی طریقہ کار کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 113 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ ہلال احمر کے انسانی گروپ نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی کل تعداد تقریباً 450 بتائی ہے۔جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
زخمیوں کو نینوی علاقے کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ قراقوش کے مرکزی اسپتال میں، جو علاقے کے دارالحکومت موصل سے تقریباً 15 کلومیٹر (9 میل) مشرق میں ہے، درجنوں افراد زخمیوں کی مدد کے لیے خون کا عطیہ دینے پہنچے۔ قراقوش کو عراق میں الحمدانیہ اور بخدیدہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔