لاہور6 اکتوبر 2023: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے جی ایس پی کو مزید چار سال بڑھانے کے متفقہ فیصلے کو سراہا ہے جس کے تحت پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو یورپی منڈی میں برآمدات پر زیرو یا کم از کم ڈیوٹی جیسی سہولیات میسر ہونگی۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ لاہور چیمبر اس توسیع کے لیے حکومت پاکستان کی انتھک کوششوں کو سراہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان جی ایس پی پلس اسٹیٹس حاصل کرچکا ہے جس نے ہماری برآمدی صلاحیت کو بڑھانے اور اقتصادی خوشحالی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس نے تجارت کے فروغ میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ آئی ٹی سی ورلڈ ٹریڈ میپ کے تجارتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات، جو 2013 میں تقریباً 6.3 بلین ڈالر تھیں، سال 2022 میں بڑھ کر 11.3 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جس کی بنیادی وجہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کے تحت فراہم کردہ مارکیٹ تک گہری رسائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا بنیادی مطلب یہ ہے کہ جی ایس پی پلس کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات کا تیس فیصد سے زائد حصہ یورپین یونین کے ساتھ منسلک ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اس اعزاز نے ہمارے برآمدی شعبے بالخصوص ٹیکسٹائل، ملبوسات اور دیگر صنعتوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جی ایس پی پلس اسٹیٹس نے نہ صرف ہمارے معاشی امکانات کو توسیع دی ہے بلکہ اس نے ملک کے اندر روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار ترقی میں بھی مدد کی ہے۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ2027 تک توسیع پاکستان کو یورپی یونین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کوپاکستانی برآمدات کا پچھتر فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور کپڑے کی مصنوعات پر مشتمل ہے، انجینئرنگ گڈز، چمڑے کی مصنوعات، فرنیچر، قالین، پلاسٹک، کھیلوں کے سامان اور چاول وغیرہ کے شعبوں میں بھی تعاون و مشترکہ منصوبہ سازی کے فروغ کی گنجائش ہے۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اہور چیمبرحکومت اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ جی ایس پی پلس اسکیم کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے اور اس سے ملنے والے فوائد سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔