لندن، 30 اکتوبر 2024: پاکستان کے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی اور ہائی کمشنر کی گاڑیوں پر حملے کے واقعے نے پاکستانی کمیونٹی اور حکومتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ وزیر داخلہ نے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور ملوث افراد کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باوجود اس واقعے میں سیکیورٹی کی عدم موجودگی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے تحقیقات کے دوران یہ بھی بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف پاکستان میں مقدمات درج کیے جائیں گے، تاکہ ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
لندن پولیس نے بھی اس واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے، جبکہ ملیکہ بخاری اور زلفی بخاری جیسے اہم سیاسی شخصیات بھی اس وقت لندن میں موجود ہیں۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب جسٹس قاضی فائز عیسی مڈل ٹیمپل سے واپس آ رہے تھے، جہاں انہیں پہلے پاکستانی بینچر کا اعزاز دیا گیا تھا۔
یہ واقعہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اہمیت رکھتا ہے، جس کی وجہ سے سیکیورٹی کے نظام پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حکومتی اور عدالتی حلقے اس واقعے کی بھرپور تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔