مکوآنہ: فیصل آباد، ٹوبہ، جھنگ، رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان، وہاڑی سمیت پنجاب میں گزشتہ سال 9992ایکڑ رقبہ پر کریلے کی کاشت سے45.59ملین ٹن پیداوار حاصل کی گئی جبکہ اس بار اس سے بھی زیادہ پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور کاشتکاران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فروری کے آغاز سے سبز کریلے کی کاشت شروع کرکے وسط مارچ تک مکمل کر لیں تاہم معتدل آب وہواکے علاقوں میں کریلے کی کاشت جولائی تک بھی جاری رکھی جاسکتی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع چوہدری خالد محمودنے بتایا کہ پنجاب کے شمالی اضلاع شیخوپورہ، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، اوکاڑہ اور حافظ آباد بھی سبز کریلے اور بیج پیداکرنے کیلئے موزوں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں اوسط پیداوار 116.88من فی ایکڑ رہی۔انہوں نے بتایاکہ بیج کے اگاؤ کیلئے25 سے30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کریلے کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس کی تیزابی خا صیت 7یا اس سے کم ہو اور جس میں پانی کا نکاس اچھا ہوبہترین ہے۔
انہوں نے کہاکہ فیصل آباد لانگ حکومت کی سفارش کردہ قسم ہے اسلئے اس کو ترجیح دینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا بیج 2 سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں اور اگر بیج کی روئیدگی کچھ کم ہو تو پھر یہ مقدار بڑھا کر ساڑھے 3سے ساڑھے 4کلو گرام کردینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کریلے کی عام فصل فروری سے اپریل تک بوئی جاتی ہے اور یہ مئی سے ستمبر تک پھل دیتی ہے جبکہ پچھیتی فصل جون، جولائی میں کاشت کی جاسکتی ہے اور اس فصل کا پھل عموماً اگست سے نومبر تک حاصل ہوتا ہے۔