اسلام آباد: ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس (ایچ ای سی) کی نجکاری منگل کو نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کی موجودگی میں خریدار میسرز ایم ایم ایس انجینئرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو شیئر سرٹیفکیٹس کے حوالے کرنے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
مجموعی طوور پر 1.4 بلین روپے کے لین دین کے حتمی تصفیے میں، خریدار ائی ایم ایس انجینئرنگ نے نہ صرف مکمل ادائیگی کی ہے بلکہ بینک آف خیبر کو واجب الادا 752 ملین روپے کی اضافی ذمہ داریاں بھی سنبھال لی ہیں۔
اس موقع ہر نگراں وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ نجکاری کے نتیجے میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ، نئی ملازمتیں، ٹیکس ریونیو کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ بھی کمایا جا سکے گا۔ یہ بات نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کے موقع پر کہی۔
وزارت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کی موجودگی میں خریدار آئی ایم ایس انجینئرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو شیئر سرٹیفکیٹ دینے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔1.4 ارب روپے کے لین دین کے حتمی تصفیے میں خریدار آئی ایم ایس انجینئرنگ نے نہ صرف مکمل ادائیگی کی ہے بلکہ بینک آف خیبر کو قابل ادائیگی 752 ملین روپے کی اضافی واجبات بھی ذمہ لئے ہیں۔
بینک آف خیبر نے لین دین کی تکمیل کے لئے این او سی جاری کیا۔ وفاقی وزیر نے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول سپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن سینٹر، سٹیٹ بینک آف پاکستان، وزارت خزانہ، وزارت صنعت، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، بینک آف خیبر، فنانشل ایڈوائزر اور نجکاری کی ٹیم کا معاہدے کی تکمیل میں تعاون فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا اور مبارکباد دی۔
اس موقع پر چیئرمین آئی ایم ایس انجینئرنگ محمود حق نے کہا کہ اس یونٹ کے بہتر استعمال کے منصوبے پر پہلے سے کام مکمل ہے اور توقع کرتے ہیں کہ دو سے تین سالوں میں 250 سے 300 ملین ڈالر کی برآمدات کو ممکن بنایا جا سکے گا۔ انہوں کہا کہ موجودہ سیٹ اپ کو جدید ترین جرمن ساختہ مشینری اور آلات سے تبدیل کر رہے ہیں اور مقامی طلب کو پورا کرنے کی بھی کوشش کریں گے جو اس وقت درآمدات کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں۔