روس : روس کے شہیر داغساتان میں اسرائیلی مخالف مظاہرین نے ہوائی اڈے میں دادخل ہو کر اسرائیلی طیارے کے سامنے کھڑے ہو ر فلسطینی پرچم لہرائے اور طیارےکی روس آمد پر شدید احتجاج کیا۔
اتوار کے روز سینکڑوں اسرائیل مخالف مظاہرین نے روس کے مسلم اکثریتی علاقے داغستان کے ایک ہوائی اڈے پر دھاوا بول دیا، جہاں اسرائیل کا ایک طیارہ ابھی پہنچا تھا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز کو مجبورا ہوائی اڈے کو بند کرنا پڑا اور مظاہرین کو ہٹانا پڑا
مقامی حکام نے بتایا کہ ماخاچکالا ہوائی اڈے پر فورسز کے احتجاج پر قابو پانے سے قبل بیس افراد زخمی ہو گئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے بین القوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ طیارے میں سوار مسافر محفوظ رہے۔
بدامنی شمالی قازازس میں اسرائیل مخالف کئی دیگر واقعات کے بعد ہوئی جو غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ سے شروع ہوئی۔ داغستانی حکومت نے پیر کی صبح کہا کہ وہ پورے جمہوریہ میں حفاظتی اقدامات کو مضبوط کر رہی ہے، جس میں تقریباً 30 لاکھ افراد رہتے ہیں۔
واقعے کی حاصل کردہ ماخاچکلا ایئرپورٹ سے ویڈیوز میں مظاہرین، زیادہ تر نوجوان فلسطینی پرچم لہراتے، شیشے کے دروازے توڑتے اور اللہ اکبر یا اللہ سب سے بڑا کا نعرہ لگاتے ہوئے ہوائی اڈے کے اندر بھاگتے ہوئے دکھایا گیا۔
جس کے بعد روسی ایوی ایشن اتھارٹی نے سیکیورٹی چیک مکمل ہونے تک ہوائی اڈے کو مکمل طور بند کر دیا۔ گرفتاریوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن روس کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
داغستان کے سربراہ، سرگئی میلیکوف نے کہا کہ یہ واقعہ قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے مگر فلسطین میں امن کے لیے دعا کرتے ہیں۔”
میلیکوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا کہ "غیر مسلح لوگوں کے لیے ہجوم کے طور پر انتظار کرنے کی ہمت نہیں ہے جنہوں نے کوئی ممنوعہ کام نہیں کیا ہے۔”
شمالی قفقاز کے دو دیگر علاقوں میں علاقائی رہنماؤں نے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ اسی طرح کی اپیل داغستان کے چیف مسلم عالم یا مفتی نے بھی جاری کی تھی۔
اسرائیل نے اسرائیلی اور یہودی اہداف کے خلاف حالیہ تشدد کے بعد روسی حکام پر زور دیا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں اسرائیلیوں اور یہودیوں کی حفاظت کریں۔
ہنگامی حکام نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں، قریبی روسی جمہوریہ کبارڈینو-بلکاریا کے دارالحکومت نالچک میں زیر تعمیر یہودی مرکز کو آگ لگ گئی۔