کراچی:09 ستمبر 2024، پاکستان کے معروف صنعتکاراوریونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے رہنما فرحان حنیف نے گورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ پالیسی ریٹ کو افراط زر کے مطابق 10 فیصد تک لایا جائے اور12ستمبر کو ہونے والے متوقع مانیٹری پالیسی کے اجلاس میں شرح سود میں 400 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا جائے۔ فرحان حنیف نے کہا کہ ہم اپنے لیڈراور سرپرست اعلیٰ یو بی جی ایس ایم تنویر کی مضبوط آواز ہیں اور شرح سود میں 4فیصد کمی کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح ملک میں 9 فیصد تک آنا خوش آئند ہے،ملک میں اس وقت نئی صنعتوں کیلئے سرمایہ کاری اہم ترین ضرورت بن گئی ہے لیکن زائد شرح سود پر قرض کا حصول کسی بھی طرح ممکن نہیں رہا، صنعتی پیداوار کے اعداد و شمارچھوٹی و بڑی صنعتوں کی بدحالی کی نشاندہی کررہے ہیں اوران حالات میں امید ہے کہ وزیر اعظم ایس ایم ایز کو مزید ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کریں گے۔
فرحان حنیف نے کہا کہ خطے میں پالیسی ریٹ پاکستان کے مقابلے میں بنگلہ دیش میں پالیسی ریٹ 8.50 فیصد اور بھارت میں 6.50فیصد ہے خطے کے ان ممالک کے مقابلے میں پاکستان کا پالیسی ریٹ بہت زیادہ ہے اور پاکستانی برآمد کنندگان کو مسابقتی بنانے کے لیے پالیسی ریٹ میں کمی ضروری ہے۔ حکومت کوبرآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کی پیداواری لاگت کو کم کرنا ہوگا تاکہ ہم آسانی سے برآمدات کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکیں لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا کہ جب شرح سود میں فوری طور پر 4فیصد کمی کی جائے اور بتدریج شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔