اسلام آباد : گورنر بینک دولت پاکستان جناب جمیل احمد نے کہا ہے کہ آر ایم بی کا استعمال چین کے ساتھ تجارت میں سہولت فراہم کرے گا۔
جمعہ کوجناح کنونشنل سینٹر اسلام آباد میں آئی سی بی سی بینک کے زیر اہتمام ’’سرحد پار سیٹلمنٹ میں آر ایم بی کے استعمال کی ترویج‘‘ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور دیرپا معاشی اور مالی تعلقات کو اجاگر کیا اور کہا کہ چین کے ساتھ سرحد پار کاروباری اور سرمایہ کاری لین دین کے تصفیے میں ریمنبی (آر ایم بی) کو استعمال کرنے سے یہ تعلقات مزید مضبوط ہوسکتے ہیں۔ یہ تقریب پاکستان میں پیپلز بینک آف چائنا (پی بی او سی) کی جانب سے آر ایم بی کے کلیرنگ ایجنٹ کے طور پر بینک کے تعین کے سلسلے میں منعقد کی گئی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات کی اہمیت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے ضروری ضوابطی فریم ورک قائم کردیا ہے جو تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین میں آر ایم بی کے استعمال میں سہولت فراہم کرتا ہے، جیسے ایل سی کھولنا اور آر ایم بی میں فنانسنگ سہولتیں حاصل کرنا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ضوابط کے لحاظ سے آر ایم بی کا دیگر بین الاقوامی کرنسیوں جیسے امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں سرکاری اور نجی شعبے کے کاروباری اداروں دونوں کو دوطرفہ تجارتی اور سرمایہ کارانہ سرگرمیوں کے لیے آر ایم بی کے استعمال کی پوری اجازت ہے۔ چین کے ساتھ تجارت میں آر ایم بی کے استعمال کو فروغ دینے کی مرکزی بینک کی کوششوں کے نتیجے میں چین سے آر ایم بی میں پاکستانی درآمدات جو مالی سال 18ء میں تقریباً 2 فیصد تھیں ،مالی سال 22ء میں بڑھ کر لگ بھگ 18 فیصد ہوگئیں۔
جناب جمیل احمد نے مقامی آر ایم بی کلیرنگ سسٹم اور تجارت کو آر ایم بی میں انجام دینے کے فوائد کا بھی ذکر کیا جن میں اس میں صَرف ہونے والا کم وقت ،مقامی بینکاری نظام کے لیے لاگت میں کمی، مقامی بینکاری نظام کے لیے آر ایم بی تصفیے تک آسان رسائی، دوطرفہ تجارتی لین دین کی قیمتوں میں بہتری اور ان کی مسابقت کا بہتر ہونا اور پاکستانی کاروبار کے لیے نئی منڈیوں کا کھلنا شامل ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے اس بات پر زور دیا کہ آر ایم بی میں لین دین کے لیے بینک صارفین کو چین میں ضوابطی فریم ورک سے متعلق ضروری معلومات فراہم کرکے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی کاروباری ادارے چینی منڈی کے بارے میں اپنی سوجھ بوجھ بڑھائیں گے اور زیادہ مسابقتی نرخوں پر آر ایم بی میں تجارت کرنے کے فوائد کا جائزہ لیں گے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مقامی آر ایم بی کلیرنگ سسٹم قائم کرنے کا یہ اقدام چین پاکستان تعلقات کے لیے بالعموم اور پاکستان کی معیشت اور بینکاری نظام کے لیے بالخصوص مفید ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسٹیٹ بینک صارفین اور کاروباری اداروں کے باہمی فائدے کی خاطر چین کے ساتھ معاشی اور مالی تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے پالیسی اور ضوابطی تعاون فراہم کرتا رہے گا۔
***