کراچی(1 فروری 2024): صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مکہ حلال فورم 2024 میں پاکستان کے نجی شعبے کی نمائندگی کی ہے اور آگاہ کیا ہے کہ گلوبل حلال فوڈز کی مارکیٹ کا حجم 2.5 کھرب ڈالر تک پہنچ گیا ہے اور اس میں مزید اضافہ جاری رہے گے؛ کیونکہ یہ اگلے 10 سالوں تک 13.5 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھتا رہے گا۔ جس کے نتیجے میں حلال فوڈ کی عالمی منڈی کے حجم میں دو گنا سے زیادہ اضافہ متوقع ہے؛ جو کہ سال 2033 تک 5.8 کھرب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ایف پی سی سی آئی وفد کے دورے کی خاص بات ایف پی سی سی آئی اورمنافیا معاہدے پر دستخط ہونا تھی؛ جس مو قع پر سعودی وزیر تجارتماجید بین عبدل ال قصابی بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ، منافیا پارٹنرشپ مکہ چیمبر، مدینہ چیمبر، جدہ چیمبر، طائف چیمبر اور اسلامک چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر کا اتحاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کا مقصد او آئی سی ممالک کو بالعموم اور سعودی عرب کو بالخصوص پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے وضاحت کی کہ پاکستان کے پاس وہ سب صلاحیتیں موجود ہیں کہ جو اسے تیزی سے حلال فوڈز کی عالمی مارکیٹ میں اپنا اچھا مارکیٹ شیئر حاصل کرنے کے لیے درکار ہیں۔ کیونکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی تمام غذائی مصنوعات حلال ہیں اور اگر ہم اس میں سے زیادہ پیداواری حصے کو ایکسپورٹ کرتے ہیں توکوئی اضافی مزدوری یا اخراجات برداشت نہیں کرنے ہوں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حلال فوڈز کی مارکیٹ زیادہ تر ممالک میں بڑھ رہی ہے اور یہ اس سے قطع نظر ہے کہ وہ ممالک مسلمان ہیں یا نہیں۔
صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ مکہ حلال فورم کی اہمیت اس قدر ہے کہ نمائش میں 120 ممالک اور 200 بڑے نمائش کنندگان نے شرکت کی؛ جس کا موضوع تھا ”حلال انڈسٹری میں جدت“ تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اگلے 3 سے 5 سالوں میں گلوبل حلال فوڈ مارکیٹ شیئر کا کم از کم 1 فیصد حاصل کرنے کا ہدف رکھنا چاہیے اور اس کا مطلب موجودہ مارکیٹ سائز کے مطابق 25 ارب ڈالر کی برآمدات ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں برآمدات کی اس بے پناہ صلاحیت سے باہر نہیں رہنا چاہیے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جی سی سی ممالک میں رسائی پاکستانی حلال فوڈز کی برآمدات کو بڑھانے کی کلید ہے؛ یعنی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، بحرین اور عمان؛ اس وجہ سے کہ پاکستان کے ان ممالک کے ساتھ انتہائی گرمجوش اور برادرانہ تعلقات ہیں اور یہ ممالک ہماری معاشی پریشانیوں سے نمٹنے کے لیے ہماری مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔دورہ کے دوران صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے شیخ عبداللہ صالح کامل، صدر اسلامک چیمبر آف کامرس، انڈسٹری اینڈ ایگریکلچر (آئی سی سی آئی) سے اہم ملاقات کی۔
مزید برآں، صدر ایف پی سی سی آئی کی شیخ خلیفہ بن جاسم بن محمد التھانی، صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری قطر اور نائب صدر اسلامک چیمبر؛رفت ہیسارکیلوگولو ، صدر ٹی او بی بی اور نائب صدر آئی سی سی آئی اے؛ الحاجی دالباتو ابوبکر، صدر کون سی سی ما ؛ علی ادجی مہمت سید، صدر سی سی آئی ایم اے اور فمان تورے صدر سی سی آئی-سی او ٹ ای ڈیوورے سے ملا قاتیں شامل تھیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے وفد میں کریم عزیز ملک، چیئرمین کیپٹل آفس، ایف پی سی سی آئی اور ملک سہیل حسین، چیئرمین کوآرڈینیشن، ایف پی سی سی آئی، بھی شامل تھے۔