برآمدات جلد ماہانہ 3 بلین امریکی ڈالر کی ہدف تک پہنچ جائیں گی، ڈاکٹر گوہر اعجاز
اسلام آباد، [2 جنوری 2023]– تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کے وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آج اعلان کیا کہ دسمبر 2023 میں برآمدات 22.2 فیصد بڑھ کر 2.812 بلین امریکی ڈالر ہوگئیں جو دسمبر 2022 میں 2.301 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذکورہ مثبت رجحان درآمدات کی کمی میں بھی ظاہر ہوا جو دسمبر 2022 میں 5.144 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں دسمبر 2023 میں 12.25 فیصد کم ہوکر 4.514 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔
وسیع تر تصور پر نظر ڈالتے ہوئے، جولائی تا دسمبر 2023 میں برآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا اور پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 14.244 بلین امریکی ڈالر سے 5.2 فیصد اضافے کے ساتھ 14.981 بلین امریکی ڈالر ہو گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس مدت کے دوران درآمدات میں 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 16.28 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی، جو کہ 31.209 بلین امریکی ڈالر سے کم ہو کر 26.129 بلین امریکی ڈالر تک گر گئی۔
یہ پیش رفت تجارتی خسارے کو کافی حد تک کم کرنے کا ترجمہ کرتی ہے۔ صرف دسمبر 2023 میں، خسارہ نمایاں طور پر 40 فیصد کم ہو کر 1.7 بلین امریکی ڈالر رہ گیا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 1.141 بلین امریکی ڈالر کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ جولائی تا دسمبر 2023 کی مدت میں اور بھی زیادہ متاثر کن رجحان دیکھنے میں آیا، تجارتی خسارہ 34 فیصد سکڑ کر 11.148 بلین امریکی ڈالر رہ گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں USD 16.965 بلین سے کم ہے (5.817 بلین ڈالر کی کمی)۔
ان کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر گوہر اعجاز نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "گزشتہ چار مہینوں میں یہ ریکارڈ نمو ہے۔ جب نگران حکومت نے اقتدار سنبھالا تو گزشتہ ماہ کی برآمدات 2.07 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ الحمدللہ اب یہ 2.81 بلین امریکی ڈالر پر پہنچ گئی ہیں۔ پاکستان کی برآمدات بحال ہو چکی ہیں اور واضح طور پر اوپر کی جانب گامزن ہیں، دسمبر 2023 میں متاثر کن USD 2.8 بلین تک پہنچ گئی ہیں۔”
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا، “انشاء اللہ، ہم جلد ہی 3 بلین امریکی ڈالر ماہانہ برآمدات کے اپنے ہدف تک پہنچ جائیں گے۔ ہمارا 5 سالہ ہدف برآمدات میں 8 بلین امریکی ڈالر ماہانہ کی شرح تک پہنچنا ہے، جس ہدف کو ہم SIFC فریم ورک کے تحت انڈسٹری پالیسی کے نفاذ کے ذریعے حاصل کریں گے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا، “وزارت تجارت پاکستان کی برآمدی صلاحیت کو مزید مستحکم کرنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ مثبت پیش رفت حکومت کی جاری کوششوں اور پاکستانی کاروباری اداروں کی لچک کا منہ بولتا ثبوت ہیں”۔