شنگھائی (شِنہوا)،06 نومبر 2024: چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ چین اپنی وسیع مارکیٹ کو دنیا کے لیے بہترین تجارتی مواقع میں تبدیل کرے گا، اور اس حوالے سے عالمی تعاون اور کھلے پن کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بات شنگھائی میں منعقدہ 7 ویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) اور ہانگ چھیاؤ بین الاقوامی اقتصادی فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
کھلے پن اور تعاون کی بنیاد پر چین کا عالمی عزم
چینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہسی آئی آئی ای کی میزبانی چین کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہے، جو نہ صرف اس کے عالمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ذریعہ ہے، بلکہ یہ چین کے کھلے پن اور بین الاقوامی تعاون کے پختہ عزم کا بھی مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش چین کی عالمی معیشت میں فعال شمولیت اور دوسرے ممالک کے ساتھ اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے چین کا ایک اہم قدم ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پہلیسی آئی آئی ای کو چین کی طرف سے دنیا کے لیے ایک یکطرفہ دعوت نامہ سمجھا گیا تھا، لیکن اس کے بعد ہر ایڈیشن نے چین اور دنیا کے درمیان ایک مستحکم اقتصادی وابستگی کو جنم دیا ہے، جو کھلے پن، شفافیت اور عالمی سطح پر تعاون کی مشترکہ خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔
بین الاقوامی اقتصادی معاہدوں پر عمل درآمد
لی چھیانگ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ تمام ممالک مشترکہ طور پر بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قواعد و ضوابط پر عمل کریں، اور کثیر جہتی و دوطرفہ اقتصادی معاہدوں کو سنجیدگی سے پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے کہ وہ عالمی اقتصادی معاہدوں اور تجارتی طریقہ کار کے مطابق اپنا کردار ادا کرے گا۔
آزاد تجارتی زون کی اپ گریڈیشن اور عالمی معیار کے مطابق چین کا اقتصادی کھلاپن
چین کے وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ چین نے مرکزی آزاد تجارتی علاقوں کو اپ گریڈ کرنے کی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے تحت چین اپنے ادارہ جاتی کھلے پن کو مزید وسیع کرنے کی کوشش کرے گا اور اسے عالمی معیار کے بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی قوانین سے ہم آہنگ کرے گا تاکہ عالمی سطح پر چین کی اقتصادی پوزیشن مزید مستحکم ہو۔
چین کی عالمی اقتصادی مارکیٹ میں اہمیت
چین کی عالمی تجارتی سطح پر اہمیت بڑھ رہی ہے، اور سی آئی آئی ای جیسے عالمی ایونٹس اس بات کا عکاس ہیں کہ چین عالمی اقتصادی و تجارتی تعلقات میں مزید فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم لی چھیانگ کا یہ عزم کہ چین اپنی وسیع مارکیٹ کو دنیا کے لیے بہترین مواقع میں تبدیل کرے گا، اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ چین اپنی اقتصادی حکمت عملی کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھال رہا ہے۔
نتیجہ
چین کا عالمی تجارت اور کھلے پن کی طرف یہ عزم نہ صرف عالمی تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ یہ عالمی معیشت میں چین کے کردار کو بھی مزید مستحکم کرے گا۔ سی آئی آئی ای اور دیگر عالمی اقتصادی فورمز کے ذریعے چین دنیا کے ساتھ اپنی اقتصادی وابستگی کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہے، جو اس کے عالمی اقتصادی اہداف کی تکمیل میں مددگار ثابت ہوگا۔