اسلام آباد: صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے تاجر دوست ٹیکس سکیم اور پراپرٹی ٹیکس میں چار سو فیصد تک اضافے کے حوالے سے کہا ہے کہ ٹیکسز ریشنل ہونے چاہیں، حکومت کی ترجیح نئے ٹیکس لگانے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہو تو معاشی صورتحال بہتری کی طرف گامزن ہوجائے گی.بزنس کمیونٹی ٹیکس دینا چاہتی ہے مگر ٹیکس سسٹم کو جدید اور آسان بنانا ہوگا کیونکہ بوسیدہ اور مشکل ٹیکس نظام اس راہ میں بڑی رکاوٹ ہے.
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان بھر کے چیمبرز میں ٹیکس فائلر کے بغیر کوئی بھی ممبر نہیں بن سکتاہم ٹیکس دیتے ہیں اور ٹیکس دینے کے حق میں ہیں مگر ٹیکسز کو ریشنل ہونا چاہیے. بزنس کمیونٹی کے مشکل حالات میں نئے نئے ٹیکس لگانا کاروباروں کو مزید مشکل بنا دے گا.
انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں چار سو فیصد تک پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ ظالمانہ ہے اس کو فی الفور واپس لیا جائے. ہماری تجویز ہے کہ ایک اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز ہوں ان کی مشاورت سے متفقہ طور پر فیصلہ کرکے ٹیکس لگایا جائے کیونکہ موجودہ تناسب کیساتھ پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سےاسلام آباد مہنگا ترین شہر بن جائے گا، کاروبار پہلے کم ہیں اب کرائے مزید بڑھ جائیں گےاس وقت کاروبار تقریبا بند ہو چکے ہیں بزنس کمیونٹی مزید ٹیکس کہاں سے ادا کرے گی. ہماری تجویز ہے کہ حکومت اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اور ریشنل ٹیکس لگائے.