جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
Jam Kamal

فارما انڈسٹری کی ترقی کو بڑھانے کے لیے سیکٹرل کونسلز کو دوبارہ فعال کرے گی

کراچی: 25 ستمبر 2024، وزیر تجارت جام کمال خان نے بدھ کے روز ہماری ادویات سازی کی صنعت کو زندہ کرنے اور آگے بڑھانے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت تجارت ملک میں صنعتی ترقی اور تجارت کے فروغ کے لیے جامع منصوبے اور پالیسیاں تیار کرنے کے لیے 16 سیکٹرل کونسلز کو دوبارہ فعال کر رہی ہے۔ ساتویں فارما ایکسپورٹ سمٹ اور ایوارڈ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ سیکٹرل کونسلز کی جانب سے تجاویز پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ کو پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فارما صنعت ملکی معیشت اور صحت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، کومت فارما صنعت کی ترقی کے لیے پرعزم ہے. انہوں نے کہا حکومت اور نجی شعبے کا تعاون فارما انڈسٹری کو عالمی سطح پر مسابقتی بنائے گا, فارماسیوٹیکل برآمدات میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے. انہوں نے کہا ڈیجیٹل فارما تبدیلی صنعت کی جدیدیت کے لیے ضروری ہے. وزیر نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی صلاحیت ہے، لیکن ہمیں مناسب تشخیص کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "تجزیہ/ڈائیلیسس کے بغیر کبھی علاج نہیں ہوتا”۔

وزیر نے فارما سمٹ کے منتظمین کو پاکستان کی ادویہ سازی کی صنعت میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز، سوچ رکھنے والے رہنماؤں اور اختراع کاروں کو اکٹھا کرنے پر مبارکباد دی۔ قبل ازیں اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ فارما انڈسٹری ملک اور دنیا بھر میں صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں ناگزیر کردار ادا کر رہی ہے۔ ملک کی فارما انڈسٹری نے نہ صرف روزگار کے وسیع مواقع پیدا کیے بلکہ 90 فیصد ادویات کی ضرورت بھی پوری کی۔ وزیر اعظم اس اہم شعبے کو پھلنے پھولنے کے لیے زیادہ سے زیادہ معاون پالیسیاں لانے کے لیے بھی بے حد خواہشمند تھے جس نے ہر گزرتے سال کے ساتھ ترقی کی رفتار کو بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سمٹ تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی صنعت کے رہنماؤں، صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد، پالیسی سازوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کو ایک ساتھ آنے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور ایسی حکمت عملیوں پر تعاون کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گا جس سے فارماسیوٹیکل سیکٹر کو مزید تقویت ملے گی۔ زیر التوا قانون سازی اور ڈرگ ایکٹ 1997 میں ترمیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کو منتقل ہو گئی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کی کونسل (سی سی آئی) کے ذریعے تمام صوبوں کے تعاون سے متفقہ دستاویزات لائی جائیں گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے سی ای او ڈاکٹر عاصم رؤف نے سمٹ کے منتظمین کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے اور ڈیجیٹلائزیشن بہت اہم چیز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سربراہی اجلاس کا موضوع اشارہ کرتا ہے کہ ہم صحیح راستے پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف چیلنجوں کے باوجود پاکستان میں فارما انڈسٹری مسلسل ترقی کر رہی ہے اور ہر سال گزرنے کے ساتھ اس کی برآمدات میں اضافہ کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ ڈریپ ملک کی فارما انڈسٹری کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے اور بین الاقوامی آڈیٹر کے سامنے لانے کے لیے مختلف تبدیلی کے اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈریپ فارما انڈسٹری کو آگے بڑھانے کے لیے اس کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے بھی تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہماری صنعت کو متحدہ عرب امارات اور یورپی منڈیوں تک رسائی ملی ہے جنہیں ریگولیٹری مارکیٹ سمجھا جاتا تھا۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں چیئرمین پی پی ایم اے میاں خالد مصباح الرحمان نے کہا کہ پی پی ایم اے ایک تسلیم شدہ تجارتی ادارہ ہے جس کے 250 سے زائد ممبران ہیں اور اس نے 1961 میں اپنے سفر کا آغاز کیا، انہوں نے کہا کہ ملک کی 90 فیصد ادویات کی ضرورت مقامی پیداوار سے پوری ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فارما انڈسٹری لوگوں کو سستی قیمتوں پر معیاری ادویات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نظریں اگلے پانچ سالوں میں ادویات کی برآمدات کو 3 بلین ڈالر تک لے جانے پر ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انڈسٹری 3 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف آسانی سے حاصل کر لے گی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ صنعت مختلف چیلنجوں کی وجہ سے بقا کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجوزہ ترامیم کے ساتھ جلد از جلد ڈرگ ایکٹ 1997 منظور کیا جائے کیونکہ یہ فارما انڈسٹری کی ترقی کو روک رہا ہے۔

چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی ڈاکٹر قیصر وحید، سی ای او ہیوولوشن فاؤنڈیشن سعودی عرب، ڈاکٹر محمود جان، ڈاکٹر سمتھ کملوک، ڈاکٹر مہوش اے خان، عامر الطاف قریشی، عثمان شوکت، میاں اسد شجاع الرحمن، ڈاکٹر عدیل عباس، ہارون قاسم اور دیگر فارماسیوٹیکل نے شرکت کی۔ اس موقع پر ملک اور بیرون ملک سے صنعت کے ماہرین، محققین، ماہرین تعلیم اور مینیجرز نے خطاب کیا۔ اس سمٹ میں ملک بھر سے 400 سے زیادہ سینئر ایگزیکٹوز اور فارما انڈسٹری کے ماہرین نے شرکت کی۔

اس سال کی کانفرنس کا تھیم "ڈیجیٹل فارما ٹرانسفارمیشن: غیر یقینی وقت میں کارکردگی کو بڑھانا” ہے۔ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز کے نائب صدر، ڈینس ہال نے "فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ میں اختراعات – جدید ترین ایپلی کیشنز کی تلاش” پر ایک لیکچر دیا۔ Ipsos ہیلتھ کیئر کے گلوبل کلائنٹ آفیسر پنار کیولسیم نے فارما کی ترقی کے لیے مارکیٹ ریسرچ سے فائدہ اٹھانے پر ایک پریزنٹیشن دی۔ بعد ازاں پاکستان میں ادویات کی پیداوار میں بہترین کارکردگی دکھانے پر 50 سے زائد فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو ایوارڈز دیے گئے۔

About Eisha

Check Also

FO Addressing

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ

اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے