کراچی: بینک دولت پاکستان نے ’اے ایس اے مائکرو فنانس بینک لمیٹڈ‘ کو ملک بھر میں سرگرمیاں شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں مائیکرو فنانس قرضے دینےکی اجازت دیدی۔
اے ایس اے مائکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ، کو حال ہی میں بینک دولت پاکستان نے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز آرڈیننس 2001ء کے تحت لائسنس دیا ہے۔ اے ایس اے دراصل اے ایس اے انٹرنیشنل گروپ پی ایل سی کا کلّی ملکیتی ذیلی ادارہ ہے۔ اس گروپ کو دنیا کے بڑے بین الاقوامی مائیکرو فنانس اداروں میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے۔ اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک پاکستان میں کام کرنے والا 12 واں مائیکرو فنانس بینک (ایم ایف بی) بن جائے گا۔
مائکروفنانس بینکس چھوٹے قرضے لینے والوں اور ڈپازٹرز کی بڑی تعداد کو خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ملکی بینکاری نظام کے مجموعی قرضوں میں مائکروفنانس بینکوں کا حصہ تقریباً تین فیصد ہے جبکہ قرضہ لینے والوں کی تعداد کے لحاظ سے مائکروفنانس بینکوں کا حصہ 58.6 فیصد ہے، جس سے پاکستان کی قرضہ منڈی، مالی شمولیت اور معیشت میں ان کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔ اے ایس اے مائکروفنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ کی جانب سے کاروبار کے آغاز سے توقع ہے کہ پورے مائکروفنانس شعبے میں اسٹیٹ بینک کے زیرِ ضابطہ مائکروفنانس بینکوں کا مارکیٹ میں حصہ بڑھے گا۔
چونکہ اے ایس اے اپنے بین الاقوامی نیٹ ورک میں خواتین پر توجہ دینے کے لیے معروف ہے اس لیے توقع ہے کہ اے ایس اے مائکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ معاشرے کے کم مراعات یافتہ اور بینکاری سے محروم طبقوں کی کم آمدنی والی کاروباری خواتین کو چھوٹے اور سماجی طور پر ذمہ دارانہ قرضے دے گا اور اس طرح انہیں صنفی مرکزی دھارے میں لانے اور خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ توقع ہے کہ اے ایس اے مائکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ مائکرو فنانس انسٹی ٹیوشن آرڈیننس 2001ء کے تحت غربت میں کمی اور مالی شمولیت کے دائرے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔