جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
sindh

سندھ 50 فیصد سستی بجلی پیدا کرسکتا ہے، مراد علی شاہ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ پورے پاکستان کے لیے انرجی باسکٹ ہے جو تھرپارکر میں کوئلے کے وافر وسائل سے سستی بجلی پیدا کر سکتا ہے اور گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس بھی یہاں لگائے جا سکتے ہیں جو سندھ حکومت کے نوری آباد پاور پلانٹ کی طرز پر ہوں۔100 میگاواٹ کے نوری آباد پاور پلانٹ سے کراچی تک بجلی کی پیداوار و ترسیل کی قیمت 15 روپے 80 پیسے فی یونٹ ہے جبکہ کراچی کی صنعتوں کو 48 سے 52 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جارہی ہے جو کہ بہت زیادہ ہے۔اگر ہمیں اپنے صوبے کی گیس استعمال کرتے ہوئے مزید پاور پلانٹس لگانے کی اجازت دی جائے تو ہم مجوزہ پاور پلانٹس کی تکمیل پر اگلے 3 سے 5 سالوں میں موجودہ ٹیرف سے کم از کم 50 فیصد سستی بجلی فراہم کر سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں 19ویں مائی کراچی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شرجیل انعام میمن، وزیر صنعت و تجارت اکرام اللہ خان دھاریجو، وزیر آبپاشی جام خان شورو، سینیٹر وقار مہدی، چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمینز بی ایم جی انجم نثار اور جاوید بلوانی، صدر کے سی سی آئی افتخار احمد شیخ، سینئر نائب صدر الطاف اے غفار، نائب صدر تنویر احمد باری، چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے مائی کراچی نمائش محمد ادریس، سفارتکاروں، منیجنگ کمیٹی کے اراکین، سابق صدور اور تاجر برادری کے علاوہ بڑی تعداد میں معززین بھی موجود تھے۔


وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ ملک کی 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے اور پاکستان کے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ گیس سمیت قدرتی وسائل پر صوبے کو پہلی ترجیح حاصل ہے اس کے باوجود آئین کی پاسداری کے بجائے کراچی کی صنعتوں کو آر ایل این جی لینے پر مجبور کیا جارہا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے اور اس سے مزید چیلنجز پیدا ہورہے ہیں بالخصوص صنعتوں کی بندش کی وجہ سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری سامنے آرہی ہے کیونکہ صنعتیں ضرورت سے زیادہ توانائی کے نرخوں سے کاروبار کی زیادہ لاگت کا بوجھ برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔مشکل کی اس گھڑی میں حکومت، انڈسٹری اور عام آدمی سمیت ہم سب کو متحد رہنا چاہیے اور کراچی، سندھ اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے جو کچھ ہو سکتا ہے اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔


انہوں نے مزید کہا کہ بہت سارے چیلنجز اور پیچیدگیوں کے باوجود کراچی اور اس کی تاجر برادری حوصلہ مند ہے جو اس شہر کو نہ صرف ہم آہنگی کا نخلستان بلکہ پورے پاکستان کے لیے امید کا نخلستان بناتا ہے۔یہ ایک ایسا شہر ہے جہاں ہر قسم کی زبانیں بولی جاتی ہیں اور نہ صرف پاکستان کے تمام حصوں بلکہ دنیا کے کئی حصوں سے لوگ یہاں معاشی مواقع کی تلاش میں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ پورے پاکستان کی ترقی کا دارومدار کراچی کی ترقی و خوشحالی پر ہے لیکن اس کے باوجود اس شہر کی صنعتیں بند ہونے پر مجبور کیا جارہاہے۔ہمیں اس سے باہر نکل کر کراچی اور سندھ کے ساتھ ہونے والی اس طرح کی ناانصافیوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھانا ہو گی اور گیس کے وسائل پر صوبے کے آئینی حقوق کا پُرجوش مطالبہ کرنا ہو گا۔


مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ سندھ حکومت 2024-25 کے دوران کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ترقی کے مختلف منصوبوں پر 200 ارب روپے سے زائد خرچ کرے گی۔کے فور میں تاخیر کا سامنا کرتے ہوئے سندھ حکومت حب سے پانی کی نہر بنا رہی ہے جو ایک سال میں مکمل ہونے پر کراچی کو اضافی 50 ایم جی ڈی پانی فراہم کرے گا۔ہم سب کو مل کر کراچی کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے جو پاکستان کا دل ہے اور ایک ایسا شہر ہے جو پورے سندھ اور باقی پاکستان کی خوشحالی کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ہم اسٹریٹ کرائمز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے سرگرم ہیں تاہم اس شہر کے وسیع رقبے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کام آسان نہیں۔ایسا ماحول بنانا ہوگا کہ کراچی کی موجودہ برآمدات کو 54 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد تک لے جایا جائے۔

About admin

Check Also

FO Addressing

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ

اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے