اسلام آباد 13 اکتوبر 2023:فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان کے سب سے بڑے جعلی سیلز ٹیکس فراڈ انوائس کی تحقیقات کا دائرہ ملک بھر کے ٹیکس دفاترتک وسیع کر دیاگیا ہے ۔اب تک میگا ٹیکس فراڈ میں ملک بھرکی 200 کمپنیاں جعلی سیلز ٹیکس انوائسز استعمال کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں اور مجموعی طور ہر 314 ارب روپے کے ٹیکس فراڈ کی نشاندہی ہوچکی ہے
میگا ٹیکس فراڈاسکینڈل میں کے ایچ اینڈ سنز نامی جعلی کمپنی نے اربوں روپے کا ٹیکس فراڈ کیا اورجعلی سیلز ٹیکس میں سب سے زیادہ لاہور کی کمپنیاں ملوث ہیں۔
حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جعلی کمپنی کے ایچ اینڈ سنز کی جانب سے کیے گئے 314 ارب روپے کے ملک کے سب سے بڑے ٹیکس فراڈ کا پردہ فاش کیا ہے۔
ٹیکس فراڈ کا پتہ ڈائریکٹر جنرل انٹرنل آڈٹ ان لینڈ ریونیو ٹیم نے لگایا۔ کے اینڈ ایچ سنز کمپنی صرف کاغذ پر موجود تھی اور ایک بے نامی فرد محمد کاشف کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔
ایف بی آر رپورٹ کے مطابق جعلی انوائس میں ملوث کمپنوں میں کارپوریٹ ٹیکس آفس کراچی کی 6 ، لاہور کی 69 کمپنیاں شامل ہیں اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس فراڈ میں لارج ٹیکس یونٹ اسلام آباد کی 7,کراچی کی 10 اور لاہور کی 43 کمپیناں شامل ہیں۔
ٹیکس فراڈ میں ریجنل ٹیکس آفس ایبٹ آباد کی 10 ،گجرانولہ کی 15 ،اسلام آباد 3, پشاور 20, سیالکوٹ 3، آر ٹی او کراچی ون کی 8 اور آر ٹی او کراچی ٹو کی 39 کمپنیاں ملوث ہیں
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تمام جعلی انوایسز فراڈ میں ملوث کمپنیوں کو نوٹسسز جاری کر دیئے ہیں۔ایف بی آر کی جانب سے نوٹسز ملنے کے بعد ٹیکس فراڈ میں ملوث کچھ کمپنیوں نے رقم واپسی کے لیے رابطہ کرلیا۔
جعلی سیلز ٹیکس انوائس کی سپلائی چین میں شامل خریداروں/سپلائرز کی تفصیلات متعلقہ فیلڈ فارمیشنز کے ساتھ شیئر کی جا چکی ہیں ۔ایف بی آر نےمختلف فیلڈ فارمیشنز ر میں آنے والے رجسٹرڈ افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
کے ایچ سنز اور محسن ٹریڈرز کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔جعلی سیلز ٹیکس کی مزید تحقیقات کے لیے ایف بی آر سے ملک بھر کے ٹیکس آفسز کے آئرس سسٹم تک رسائی کی درخواست کی گئی
مختلف ریجنل ٹیکس آفسز کے آئرس سسٹم تک رسائی سے ٹیکس فراڈ کی سپلائی چین میں مزید افراد کی نشاندہی کی جا سکے۔تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اویس اسماعیل اس بڑے ٹیکس فراڈ میں ماسٹر مائنڈ اور مرکزی مجرم ہیں۔
مرکزی ملزم اویس اسماعیل کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ذرائع کے مطابق اویس اسماعیل کی گرفتاری کے لیے نیپا چورنگی گلشن اقبال کراچی میں دفتر پر چھاپہ مارامگر اویس اسماعیل کے شناختی کارڈ کا ایڈریس بھی جعلی/ڈمی پایا گیا۔