سیالکوٹ، 19 دسمبر 2024: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب کے ہمراہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد سیالکوٹ کے کاروباری طبقے کے ساتھ براہ راست ملاقات کرکے برآمدات کے مسائل اور مواقع پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
سیالکوٹ چیمبر کے صدر نے حکومتی اقدامات، جیسے پالیسی ریٹ میں کمی اور ڈی ایل ٹی ایل (ڈیوٹٰ ڈرابیک آف لوکل ٹیکسیز اینڈ لیویز) کے اقدام کو سراہا۔ انہوں نے ڈی ایل ٹی ایل اسکیم میں مزید پانچ سال کی توسیع اور ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) میں سیالکوٹ کی مستقل نمائندگی کا مطالبہ کیا۔
چیمبر نے سیالکوٹ کی برآمدات میں غیرمعمولی کردار کا ذکر کرتے ہوئے شکایت کی کہ ای ڈی ایف کے وسائل تک محدود رسائی سے کئی ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں۔
خصوصی مطالبات میں شامل تھے:
- غیر ملکی وفود کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کی منظوری
- سیالکوٹ کے ٹینری زون میں شمسی توانائی کے منصوبے اور ایک مشترکہ افلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ
- ایکسپو سینٹر میں بزنس فسیلیٹیشن سینٹر اور وزارت خارجہ کا ڈیسک
جام کمال خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سیالکوٹ میں ایک جدید ایکسپو سینٹر قائم کیا جائے گا، جس میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کا دفتر اور وزارت تجارت کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
وزیر تجارت نے یہ بھی بتایا کہ ای ڈی ایف کے فریم ورک کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات تیار کی جا رہی ہیں، جو جلد وزیر اعظم کو پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے سیالکوٹ کے کاروباری طبقے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
خواتین چیمبر آف کامرس کی صدر نے ای ڈی ایف بورڈ میں خواتین کی نمائندگی، بڑی نمائش گاہوں کے قیام، اور "ویمن اونڈ” کے بجائے "ویمن لیڈ” کاروباری مراعات پر زور دیا۔ وزیر تجارت نے خواتین کی تجاویز کو ذاتی دلچسپی سے دیکھنے کا وعدہ کیا۔
وزیر دفاع نے دورے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ برآمدات کا فروغ قومی معیشت کے استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔ وزیر خزانہ نے بھی معیشت میں حالیہ حکومتی اقدامات اور برآمد کنندگان کے لیے آسانیاں فراہم کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔
یہ دورہ سوال و جواب کے سیشن پر اختتام پذیر ہوا، جس میں ٹیکس پالیسی، ای ڈی ایف سرچارج، اور کاروباری مسابقت جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ وزیر تجارت نے کاروباری برادری سے تحریری تجاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدات کے فروغ کے لیے کاروباری طبقے کے ساتھ مستقل رابطے میں رہے گی۔
یہ ملاقات اس بات کی عکاس تھی کہ حکومت برآمدات کو ترقی دینے اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔