کراچی: 04 اکتوبر2024، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے سندھ حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سیسی کے سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کی شرح کو کم از کم 2 فیصد تک کم کرنے اور اسے منجمد کرنے پر غور کرے تاکہ صنعتوں پر ہر سال کم از کم اجرت میں اضافے کے نتیجے میں بڑھ جانے والے سوشل سیکیورٹی کے بے پناہ بوجھ کو کسی حد تک کم کیا جاسکے۔تاجر برادری نے مہنگائی کے موجودہ دور میں غریب عوام کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے یکم جولائی 2024 سے سندھ منیمم ویج بورڈ کے کم از کم اجرت 37000 روپے کرنے کے فیصلے کی تعمیل شروع کردی لیکن اس اضافے نے سیسی کے سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کو بھی متاثر کیا ہے جو فی الحال 6 فیصد کی شرح سے وصول کیا جا رہا ہے۔سندھ حکومت کو کاروبار کرنے کی ناقابل برداشت حد تک زیادہ لاگت کی وجہ سے صنعتوں کو درپیش مشکلات کو بھی سمجھنا چاہیے اور اس کے مطابق سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن میں 2 فیصد کمی کی صورت میں ریلیف کا اعلان کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتکار اس وقت ہر ماہ 2220 روپے فی ورکر سیسی کو دے رہے ہیں جسے وہ بہت زیادہ اور ناقابل برداشت سمجھتے ہیں۔اگرچہ یہ ایک چھوٹی سی رقم لگتی ہے لیکن اس سے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایک صنعتکار کے پاس 1000 ورکرز ہیں تو سیسی میں ایسا صنعتکار 2.20 ملین روپے ماہانہ اور 26.64 ملین روپے سالانہ جمع کروائے گا جو بلاشبہ بہت زیادہ ہے اور بہت سی صنعتوں کے لیے اس کا انتظام کرنا مشکل ہے۔کچھ بڑی مینوفیکچرنگ صنعتوں میں تو 5000 سے 7000 ورکرز بھی ہوتے ہیں جن کے لیے اپنے اخراجات جیسے کہ تنخواہیں، سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن اور یوٹیلیٹی بلوں کو پورا کرنا انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
جاوید بلوانی نے بہت سے کاروباری اداروں کو درپیش تشویشناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر کاروبار بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کا سہارا لینے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں لہٰذا حکومت کو صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنا چاہیے اور فوری طور پرسوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کو کم کرکے مدد فراہم کرنا چاہیے۔یہ سپورٹ نہ صرف صنعتوں کو کچھ ریلیف فراہم کرے گی بلکہ معاشرے کے لیے بھی ایک بہت بڑی خدمت ہوگی کیونکہ سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن میں کمی کی صورت میں معمولی سپورٹ بھی ہزاروں ورکرز کی ملازمتوں کو بچا سکتی ہے اور ان کے خاندانوں کے لیے روزی، روٹی کمانے کو یقینی بنا سکتی ہے۔
Check Also
بابا گرونانک دیو جی کے ۵۵۵ ویں یومِ پیدائش پر اسٹیٹ بینک کا یادگاری سکّہ
کراچی، 22 نومبر 2024: پاکستانی اسٹیٹ بینک نے سکھ مت کے بانی، بابا گرونانک دیو …
اسمگلڈ اسپورٹس بائیکس اور نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کے خلاف بڑی کارروائی
کراچی، 19 نومبر 2024: حکومت پاکستان کی اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت، …
کراچی میں عالمی دفاعی نمائش "آئیڈیاز 2024” کا آغاز، پاکستان کی دفاعی صنعت کا نیا باب
کراچی، 19 نومبر 2024: سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 4 روزہ عالمی دفاعی نمائش "آئیڈیاز …
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کا عزم
اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس انڈسٹری کو درپیش …