کراچی، 16 دسمبر 2024 – سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں صرف 2 فیصد کمی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور صنعتوں کی ترقی کے لئے کم از کم 5 فیصد کی کمی کی ضرورت ہے۔
احمد عظیم علوی نے کہا کہ افراط زر میں مسلسل کمی کے باوجود، شرح سود کا 13 فیصد تک آنا معیشت پر زیادہ خوشگوار اثرات مرتب نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شرح سود کو سنگل ڈیجٹ تک لایا جائے تو اس سے اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، بینکوں سے قرض لینے کا رجحان بڑھے گا، اور نئی صنعتوں کا قیام اور موجودہ صنعتوں میں توسیع کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے کاروبار بڑھانے کی ترغیب دی جا رہی ہے، مگر دوسری جانب کاروباری لاگت میں کمی کے لئے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں، جس سے کاروباری کمیونٹی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ احمد عظیم علوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتوں کو چلانے میں درپیش مسائل کو حل کرے اور صنعتکاروں کی مشاورت سے فیصلے کرے تاکہ ان کا اعتماد بحال ہو سکے۔
انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ایک مرتبہ پھر درخواست کی کہ وہ افراط زر میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر 15 دن بعد مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس بلائے اور شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے۔ اس سے نہ صرف کاروباری کمیونٹی کا اعتماد بحال ہوگا بلکہ نئی صنعتوں کے قیام سے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔