جمعرات , جنوری 9 2025
تازہ ترین
Made In Pakistan

پاکستانی مصنوعات پاکستانی صارف کو فروخت کیجیے

کراچی: ڈالر کے عوض پاکستانی معیاری مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بجائے پاکستانی صارف کو فروخت کیجیے۔

نمائش میں پاکستانی کمپنیوں کا اسٹال تو موجود لیکن پاکستانی کمپنیاں اپنی معیاری مصنوعات پاکستانیوں کو فروخت کرنے کے بجائے ڈالر کے عوض یین الاقوامی مارکیٹ پر فروخت کررہی ہیں۔

کراچی میں لگنے والی پاکستانی کمپنیوں کےاسٹالز پر معیاری مصنوعات کی عدم دستیابی۔

کراچی کی مارکیٹوں اور دکانوں پر تو پاکستانی معیاری مصنوعات دستیاب ہی نہیں۔

نمائش میں 196پاکستانی کمپنیوں کی ساڑھے تین سو سے زاید مصنوعات متعارف کروائی گئی تھی۔

نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقعے پر جب ہم نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ چاول، مشروبات، چائے کی پتی، بسکٹ سمیت دیگر فروخت کی جانے والی کمپنیوں کے اسٹالز کا دورہ کیا اور ان سے ان کی مصنوعات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو یہ بات سامنے آئی کہ بیشتر پاکستانی کمپنیوں کی مصنوعات کبھی کراچی کے کسی دکانوں یا مارکیٹوں میں دیکھنے کو ہی نہیں ملیں۔

نمائش میں بیشتر کمپنیوں کے اسٹالز پر موجود سیلز آفیسر اور کمپنیوں کے نمائندوں کی گفتگو سے بھی حیرانی ہوئی۔

سیلز آفیسر کا کہنا تھا کہ پاکستانی صارف ہمارے برانڈ کی قیمت ادا نہیں کرسکتے ہیں۔

لہذا ہم اپنی معیاری مصنوعات ڈالر کے عوض بین الاقوامی مارکیٹ میں ایکسپورٹ کرتے ہیں پاکستانی مارکیٹ میں سپلائی نہیں دیتے ہیں۔

چائے کی پتی بنانے والے ایک معروف برانڈ کے نمائندے سے جب پوچھا کہ آپ کا برانڈ کیا کافی بناتا ہے؟ تو جواب ملا کہ کافی بناتے ضرور ہیں لیکن وہ کافی پاکستان میں فروخت نہیں کرتے صرف ایکسپورٹ کرتے ہیں۔

کپڑے ایکسپورٹ کرنے والی کمپنی کے نمائندے کا جواب بھی یہی تھا کہ پاکستانی صارف ان کے برانڈ کی قیمت ادا نہیں کرتےاسی لیے ہم پاکستانی مارکیٹ میں اپنے کپڑے فروخت نہیں کرتے ہیں۔

نمائش میں موجود ایک پاکستانی مشروبات بنانے والی کمپنی کے سیلز آفیسر سے جب گفتگو ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی 58 مصنوعات تیار کرتی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ کم از کم میں نے اس کمپنی کے صرف ایک ہرے مشروب کے علاوہ کوئی اور مشروب یا مصنوعات مارکیٹ میں نہیں دیکھی ہے۔

اسی طرح چاول فروخت کرنے والے اسٹال پر موجود سیلز آفیسر کا کہنا تھا کہ ہم اچھے چاول پاکستان میں فروخت کرنے کے بجائے بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں تاکہ ہمیں ڈالر میں اچھے پیسے مل سکے۔

جب ان سے کہا کہ جب تک آپ اپنی معیاری مصنوعات کو پاکستان کی مارکیٹ میں فروخت کے لیے نہیں لائے گے تو پاکستان کے شہری کیسے پاکستانی مصنوعات کی طرف راغب ہوں گے۔

تو انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پاکستانی صارف کو جو مصنوعات فروخت کررہے ہیں بس یہی کر سکتے ہیں۔

نمائش میں موجود سیلز آفیسر کی گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ ہماری کمپنیاں اپنی معیاری مصنوعات پاکستانی مارکیٹ میں صرف اس لیے سپلائی نہیں دیتے ہیں کیوں کہ پاکستانی صارف اس کی مطلوبہ قیمت ادا نہیں کرسکتے ہیں۔۔

حالانکہ جب پاکستانی معیاری مصنوعات ہماری مارکیٹوں میں دستیاب ہی نہیں ہوگی تو عوام پاکستانی مصنوعات کیسے خریدے گے۔

سرکار سمیت تمام کمپنیوں کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کا صارف اپنے ہی ملک میں بننے والی معیاری مصنوعات کی جانب راغب ہوسکے اور پاکستانی کمپنیوں کو بھی مالی طور پر فائدہ پہنچا سکے۔

About admin

Check Also

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

Karachi

حیدرآباد: کاروبار میں نئی روشنی کی جھلک

کراچی، 18 دسمبر 2024: حیدرآباد سے کاروبار کے حوالے سے خوشخبریاں سامنے آ رہی ہیں۔ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے