کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکا (اپنا) نے مشترکہ طور پر ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز (ڈی اے سی ای ٹی) کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اس اہم اقدام کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعلیم و تربیت کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کا افتتاح ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی، اپنا کے صدر ڈاکٹر آصف محی الدین، اور اپنا ونٹر میٹنگ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید صابر نے کیا۔
ڈاکٹر آصف محی الدین نے اس شراکت پر کہا، "ہمیں ڈاؤ یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ڈی اے سی ای ٹی کے قیام پر فخر ہے۔ یہ پاکستان کی پہلی سرکاری میڈیکل یونیورسٹی میں اپنا نوعیت کا پہلا انسٹی ٹیوٹ ہے۔ اس شراکت سے ہمیں اپنے صحت کے پیشہ ور افراد کو جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال میں مدد فراہم کرنے کا موقع ملے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام میں 2 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ فراہم کی جائے گی تاکہ انسٹی ٹیوٹ میں بہترین وسائل، ماہر فیکلٹی اور جدید تربیتی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے اس موقع پر کہا، "یہ شراکت ہمارے مشترکہ وژن کا عکاس ہے جس میں ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے صحت کی تعلیم میں پیشرفت کر رہے ہیں۔ ڈی اے سی ای ٹی کا قیام پاکستان میں کسی بھی سرکاری یونیورسٹی میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے، جو مستقبل کے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے اہم مہارتیں فراہم کرے گا۔”
اس موقع پر کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس بھی کی گئی، جس میں اعلان کیا گیا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں جینومک لیب قائم کی جا رہی ہے، جس کے لیے جدید مشینری درآمد کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے فزیشنز کو امریکی اسکالرشپ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ اشتراک پاکستان میں صحت کی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہو گا، جو نہ صرف تعلیمی معیار کو بلند کرے گا بلکہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بھی انقلابی تبدیلیاں لائے گا۔