کراچی: اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان نے 30 ستمبر، 2023ء کو ختم ہونے والی نو (09) ماہ کی مدت کے دوران 63.0 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا ہے جو سال با سال کی بنیاد پر 73 فیصد زیادہ ہے۔ موجودہ مالی سال کے اِن نو ماہ کے دوران بعد از ٹیکس منافع بھی دس سال کے دوران 121 فیصد سے بڑھ کر 31.4 ارب روپے ہو گیا۔ اس عمدہ کارکردگی کی وجہ آمدنی میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ لاگت میں مسلسل کمی اور خطرات کاعمدہ نظم و نسق تھے۔
بینک کی مجموعی آمدنی میں ٹاپ لائن 70 فیصد اضافہ ہو اجس میں تمام طبقات کی جانب سے مثبت شراکت تھی۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے لیے نیٹ انٹریسٹ کی صورت میں ہونے والی آمدنی میں سال با سال کی بنیاد پر 131 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا جو بیلنس شیٹ کے فعال انتظام، قیمتوں کے نظم و نسق اور انٹریسٹ کی اعلیٰ شرح کے وجہ سے ہے۔ آپریٹنگ اخراجات میں مہنگائی کی مناسبت سے گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 27فیصد اضافہ ہوا۔ مزید برآں، ڈوبے ہوئے قرضوں کی وصولی کے علاوہ خطرات کے دانشمندانہ انتظام کے باعث اس مدت کے دوران لاگت 615 ملین روپے رہی۔
متنوع مصنوعات کی بنیاد پر،بینک اپنے کسٹمرز کی ضروریات پورا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ واجبات کی مد میں، بینک کے کل ڈپازٹس 725 ارب روپے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹس میں اس سال کے آغاز سے اب تک 68 ارب روپے(21 فیصد زیادہ) کاخاطر خواہ اضافہ ہوا جبکہ اثاثوں میں، اس سال کے آغاز سے خالص ایڈوانسز میں 18 ارب روپے (9 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔
زیر جائزہ عرصے کے لیے 46.3 فیصد کے مضبوط ریٹرن آن ایکویٹی (ROE) اور20.4 فیصد کیپٹل ایڈیکویسی ریشو (CAR) کی وجہ سے، بینک مستقبل میں ترقی کرنے کے لیے عمدہ پوزیشن میں ہے۔اس غیر معمولی کارکردگی کے باعث بورڈ آف ڈائریکٹر نے 30ستمبر،2023ء کو ختم ہونے والی نوماہ کی مدت کے لیے 25.0 فیصد (2.50 روپے فی حصص) کی شرح سے عبوری نقد منافع کا بخوشی اعلان کیا ہے۔یہ منافع 40.0 فیصد(4.0 روپے فی حصص) کے علاوہ ہے جس کا اعلان 30 جون، 2023ء کو ختم ہونے والی ششماہی کے دوران بطور عبوری نقد منافع کے طور پر کیا گیا تھا۔
اِن نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جناب ریحان شیخ نے کہا:”مجھے تیسری سہ ماہی کے نتائج بیان کرتے خوشی محسوس ہو رہی ہے جو ہماری لچک، مضبوط بنیادوں، مسلسل تبدیلی اور اسٹریٹجک ترجیحات کے حصول کی جانب ہونے والی پیش رفت کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ نتائج ملک کے ساتھ ہماری وابستگی اور مارکیٹ میں مواقع حاصل کرنے کی ہماری خواہش کو بھی تقویت دیتے ہیں جبکہ اپنے کلائنٹس کو اْن کے مقاصد پورا کرنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے عمدہ مہارت کے حصول میں بھی مدد کرتے ہیں۔ہماری توجہ مختلف تجارتی راہداریوں میں اپنے کلائنٹس کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ خودمختار، کثیرالقومی اور مقامی کارپوریٹ اداروں میں اپنی رفتار میں تیزی لانے کے لیے اپنے نیٹ ورک کا فائدہ اٹھانے پر ہے۔ کنزیومربینکنگ کے اندر، ہم اپنی بڑے پیمانے پر تجویز کو ڈیجیٹائز کرتے ہوئے دولتمند طبقے میں مواقع کو مزید یقینی بنا رہے ہیں۔“
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جناب ریحان شیخ نے مزید کہا:”ہم مستقبل کی ٹیکنالوجیزاورصلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے آپریشنل طور پر مزید مؤثراور اختراعی بننے کے لیے کوشاں ہیں۔ کام کرنے کے نئے طریقوں کو اپنانے سے پیداواری صلاحیت، عملے کی فلاح و بہبود اور کاروبار کرنے کے ہمارے نقطہ نظر کے حوالے سے ٹھوس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ میں اپنے کلائنٹس اور اسٹیک ہولڈرز کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہماری صلاحیتوں پر مسلسل بھروسہ کیا اور بینک کے اس سفر میں تعاون کے لیے اپنے ساتھیوں کا بھی شکرگزار ہوں کہ ان کے عزم، جذبے اور محنت نے ہمارے لیے یہ ممکن بنایا۔بیرونی ماحول ہمیشہ دشوار گزار رہتا ہے تاہم، ہم اپنے حصص یافتگان کے لیے پائیدار ترقی، اور اپنے کلائنٹس کے لیے بہترین سروس اور سولوشنز پیش کرنے اور پاکستان کی ترقی کی کہانی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پْر عزم ہیں۔“
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے اپنی اسٹریٹجک ترجیحات کے حوالے سے اچھی پیش رفت جاری رکھی ہوئی ہے۔ عالمی نیٹ ورک بینک کو اِس کے کلائنٹس کے لیے جدید سولوشنز، مصنوعات میں اسپیشلائزیشن اور اسٹرکچرڈ آف شور پیشکشوں کی وجہ سے مختلف قرار دیتا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی مالی شمولیت کی کوششوں کے مطابق،بہتر ڈیجیٹل پیشکش کے ساتھ، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اب ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ کلائنٹس تک پہنچنے اور اُنہیں اکاؤنٹس کھولنے میں مدد فراہم کرنے کے علاوہ پروڈکٹس اور بینکاری کی خدمات کو آن لائن سبسکرائب کرانے میں سہولت پہنچانے کے قابل ہے۔ مجموعی طور پر بینک میں تبدیلی کا سفر عمدگی سے جاری ہے جو پاکستانی منظر نامے سے ہم آہنگ ہے اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے شراکت میں اضافہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے لیے کلائنٹس اور اُن کے ایکو سسٹم کے لیے ڈیجیٹل سولوشنز کے ساتھ پائیدا ر مالیات، گہری توجہ کے شعبے کے طور پر مرکوز رہیں گی۔ بینک اپنے ’فیوچرمیکرز بائے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ‘ اقدام کے تحت عدم مساوات سے نمٹنے اور کمیونٹی میں نوجوانوں کے لیے معاشی شمولیت کو فروغ دینے کی غرض سے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔