جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
Industry Exports

صنعتکاروں نےپانچ زیرو ریٹیڈ سیکٹرز تک مراعات کی پالیسی کو مسترد

کراچی: پاکستان کے صنعتکاروں نے عالمی معاشی منظرنامے کے پیش نظر5زیرو ریٹیڈ سیکٹرز تک مراعات کی پالیسی کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ ٹیکسٹائل، قالین،کھیلوں کا سامان،آلات جراحی،چمڑےکی صنعت کو نوازنا،دیگر سیکٹرز کو نظراندازکرنا غیرمنصفانہ ہے جبکہ زیرو ریٹیڈ سیکٹرز کےکئی شعبےٹاپ ایکسپورٹرزمیں شامل ہونےمیں ناکام رہے۔

صدرلسبیلہ چیمبر لسبیلہ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایل سی سی آئی) کے صدر اسماعیل ستار نے عالمی معاشی منظر نامے کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے صرف 5 زیرو ریٹیڈ برآمدی شعبوں کو مراعات دینے اور پالیسی سازی میں ترجیح دینے کو معاشی وصنعتی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ صرف5  زیرو ریٹیڈ برآمدی شعبوں تک مراعات محدود کرنے کے بجائے تمام برآمدی شعبوں کو یکساں کاروباری و ٹیکسوں، ڈیوٹیز میں رعایت  دیتے ہوئے زیروریٹیڈ سہولت کا دائرہ کار بڑھایا جائے تاکہ تمام برآمدی شعبے اپنی صلاحیت کے مطابق ملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرسکیں اور قومی خزانے میں اپنا مناسب حصہ ڈال سکیں ۔

اسماعیل ستار نے برآمدات کو بڑھانے کی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے صرف5 برآمدی شعبوں کو ترجیح دینے کی حکومتی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی وجہ صرف پاکستان کی برآمدی صنعت کے 5 شعبوں پر مرکوز ہے جن میں ٹیکسٹائل، قالین، کھیلوں کا سامان، آلات جراحی اور چمڑے کی صنعت شامل ہیں حالانکہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ یہ مخصوص شعبے کم ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے ساتھ رعایتی بجلی و گیس کے نرخوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جبکہ باقی مینوفیکچرنگ ڈویژنز کو بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی مسابقت کو بڑھانے کے لیے کوئی سبسڈی نہیں دی جاتی اگرچہ وہ5زیرو ریٹیڈ برآمدی شعبوں کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اس کے باوجود حکومتوں پالیسیوں کا محورصرف زیرو ریٹیڈ برآمدی شعبو ہیں جو کہ سراسر غیرمنصفانہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا

کہ غیر دانشمندانہ حکمت عملی اور غیر منصفانہ مراعات کے ذریعے مختلف صنعتی شعبوں میں تقسیم پیدا کرنے کا باعث ہے۔ حکومت کی یہ امتیازی پالیسیوں باالخصوص5زیرو ریٹیڈ سیکٹرزکے لیے 9فیصد انرجی ٹیرف کے حالیہ متعصب حکومتی فیصلے نے مختلف صنعتی شعبوں کے درمیان دراڑ پیدا کر دی ہے اور دیگر برآمدی سیکٹرز مسلسل بڑھتی پیداواری لاگت اور عالمی مارکیٹوں میں سخت مسابقت کے باعث اپنی بقا قائم کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے سالانہ برآمدی اعدادوشمار کے تناظر میں کہا کہ یہ بہت حیران کن ہے کہ 5زیرو ریٹیڈ سیکٹرز میں شامل بہت سے سیکٹرز صف اول کے برآمدکنندگان کی صف میں شامل ہونے میں بری طرح ناکام رہے ہیں لیکن وہ اب بھی تمام حکومتی مراعات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جبکہ دیگرسیکٹر جو برآمدی لحاظ سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں مذکورہ فوائد سے محروم ہیں۔


اسماعیل ستار نے مزید کہا کہ حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیاں مینوفیکچررز کی حوصلہ شکنی کر رہی ہیں جہاں وہ خود کو بین الاقوامی مارکیٹ میں قابل رہنے کے لیے زیادہ جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ قومی خزانے میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کی صنعتی بنیادیں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) نے رکھی ہیں اور آج یہ صنعتیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ عالمی مارکیٹوں میں بڑھتی ڈیمانڈکو پورا کرنے کے لیے پاکستان کو5زیرو ریٹیڈ سیکٹرز پر انحصار کرنے کے بجائے  اپنی برآمدی مصنوعات کی رینج کو بڑھانا ہوگا بصورت دیگر ملک کومعاشی تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ صرف 5 زیرو ریٹیڈ برآمدی شعبوں کے بجائے تمام شعبوں کو یکساں بنیاد پرسہولتیں اور کاروباری مواقع دیے جائیں تاکہ دیگر برآمدی شعبے بھی ترقی کر سکیں اور معاشی ترقی وملکی خوشحالی میں کردار ادا کرسکیں۔

About admin

Check Also

Sugar export

شوگر ملوں نے 10 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگ لی

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملک کی شوگر …

Sugar

سندھ حکومت کا شگر ملز مالکان اور کاشتکار رہنماؤں کے ساتھ اعلی سطحی اجلاس

کراچی: 09 اکتوبر 2024، سندھ حکومت کا شگر ملز مالکان اور کاشتکار رہنماؤں کے ساتھ …

Ex Governor

پاکستان میں سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیش رفت

اسلام آباد۔ 8اکتوبر2024 : پاکستان میں سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے …

Cotton

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کا بھاؤ مستحکم رہا

کراچی: 05 اکتوبر 2024، مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران پھٹی کی رسد …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے