جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
zari policy Bayan

زری پالیسی بیان

۔کراچی: زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 22فیصدپر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔اس فیصلے تک پہنچنے کے دوران کمیٹی نے کہا کہ توانائی کی انتظٓامی قیمتوں میں بار بار اور خاصی بڑی تبدیلیوں سے مہنگائی میں اس کمی کی رفتار سست ہوگئی ہے جس کی پہلے توقع کی گئی تھی اور اس کے علاوہ مہنگائی کی توقعات میں پائیدار کمی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ دوسری جانب کمیٹی کی توقعات کے مطابق غیرتوانائی مہنگائی بدستور اعتدال پر آرہی ہے۔ مجموعی طور پر کمیٹی کا نقطہ نظر یہ تھا کہ بارہ ماہ کی مستقبل بین بنیاد پر حقیقی شرح سود مثبت ہے اور مہنگائی متوقع طور پر کمی کی راہ پر گامزن ہے۔

۔ زری پالیسی کمیٹی نے اپنے دسمبر کے اجلاس کے بعد ہونے والی بعض اہم پیش رفتوں کا ذکر کیاجن کے معاشی منظرنامے کے لیے مضمرات ہیں۔اوّل، دسمبر میں جاری کھاتے میں نمایاں فاضل اور آئی ایم ایف ایس بی اے کی تازہ ترین قسط سمیت خاصی رقوم کی آمد کے باعث زر مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں ۔ دوم، مالی استحکام کا عمل صحیح راستے پر گامزن ہے اور زری پالیسی موقف کو تقویت دیتا ہے۔ سوم، جیسا کہ حالیہ سرویز سے عکاسی ہوتی ہے، کاروباری احساسات بہتر ہوتے جارہے ہیں۔ تاہم بحیرۂ احمر کے علاقے میں عالمی سیاسی کشیدگی کی بنا پر بین الاقوامی فریٹ چارجز میں اضافہ ہوا ہے اور وہ عالمی تجارت اور اجناس کی قیمتوں کے لیے خطرے کا باعث بن رہے ہیں۔

۔ ان حالات اور عمومی اور قوزی مہنگائی (کور انفلیشن)دونوں کی بلند سطح کے پیش نظر کمیٹی نے زری پالیسی کا موقف بدستور سخت رکھنے پر زور دیا۔یہ اور اس کے ہمراہ مسلسل مالیاتی استحکام (کونسو لیڈیشن)اور منصوبے کے مطابق بیرونی رقوم کی بروقت آمد ستمبر 2025ء تک مہنگائی کے ہدف 5-7 فیصد کو حاصل کرنے میں مدد دے گا۔اس نظر ثانی شدہ تخمینے میں توانائی کی انتظامی قیمتوں میں حالیہ اور متوقع ردوبدل کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔

حقیقی شعبہ
۔ حاصل ہونے والے اعدادوشمار سے کمیٹی کے اس سابقہ تجزیے کو بدستور تقویت ملتی ہے کہ اقتصادی بحالی معتدل رہے گی، جس میں زرعی شعبہ آگے آگے ہوگا۔ مالی سال 24ء کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی نمو کی پیش گوئی 2 سے 3 فیصد کی حد میں برقرار رہے گی۔ خریف کی فصل کی پیداوار گذشتہ سال سے بہتر رہی ہےاور خام مال کی بہتر صورتِ حال کے سبب ربیع کی فصل اچھی ہونے کے امکانات بھی روشن ہیں۔ صنعتی شعبے میں مالی سال 24ء کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران بڑے پیمانے کی اشیا سازی (LSM)میں معمولی سی کمی دیکھی گئی، جبکہ نومبر میں معتدل اضافہ ہوا۔ سروے کے حالیہ نتائج بھی اشیا سازی کے شعبے میں استعداد کے استعمال میں مسلسل اضافہ ظاہر کرتے ہیں، جبکہ صنعت اور خدمات دونوں کے کاروباری احساسات اپریل 2022ء کے بعد پہلی مرتبہ مثبت ظاہر ہوئے ہیں۔ کمیٹی نے رائے ظاہر کی کہ مالی سال 24ء کی دوسری ششماہی سے صنعتی شعبے میں تحرّک بڑھنے کی توقع ہے۔

بیرونی شعبہ
۔ دسمبر 2023ء میں کرنٹ اکاؤنٹ میں موجود فاضل رقم (سر پلس) نے مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی میں خسارہ 77 فیصد کم کر کے 0.8 ارب امریکی ڈالر تک لانے میں مدد دی۔ مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی میں برآمدات میں 5.3 فیصد کی سال بسال نمو ہوئی جس میں اہم کردار چاول اور ایچ وی اے ٹیکسٹائل کا حجم بڑھنے کا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اجناس کی بین الاقوامی قیمتیں نسبتاً کم ہونے، ملکی فصلوں کی بہتر پیداوار ، اور تیل کا درآمدی حجم کم ہونے کی بنا پر درآمدات خاصی گر گئیں۔ ان عوامل نے نان آئل درآمدی حجم میں اضافے کے اثرات کو بخوبی زائل کردیا۔ دریں اثنا، کارکنوں کی ترسیلات میں بہتری کا سلسلہ دسمبر میں مسلسل دوسرے مہینے بھی جاری رہا۔ مالی کھاتے میں دسمبر میں سرکاری رقوم کی آمد میں اضافے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف ایس بی اے کی قسط کی وصولی کے سبب اضافے کے ساتھ 19 جنوری 2024ء کو اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ ذخائر 8.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ کمیٹی نے محسوس کیا کہ مالی سال 24ء کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ معتدل اقتصادی بحالی اور منافع اور منافع منقسہ (ڈیوائی ڈینڈ) کی نسبتاً زائد واپسی کے باوجود بدستور جی ڈی پی کے 0.5 سے 1.5 فیصد کی حد میں رہے گا۔

مالیاتی شعبہ
۔ جولائی تا اکتوبر مالی سال 24ء کے دوران مالیاتی پوزیشن میں بہتری جاری رہی۔ مجموعی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کے 0.8 فیصد پر آ گیا جو گذشتہ برس 1.5 فیصد تھا، جبکہ بنیادی فاضل گذشتہ برس کے 0.2 فیصد سے بڑھ کر 1.4 فیصد ہو گیا۔ اس بہتری میں اہم کردار محصولات کی وصولی میں خاصے اضافے اور کسی حد تک اخراجات میں اعتدال نے ادا کیا۔ مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمی کی بتدریج بحالی اور ٹیکسوں کے مختلف اقدامات کے مسلسل اثرات کے ساتھ غیر ٹیکس محاصل بھی مضبوط رہے، جس سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں 30.3 فیصد نمو کے حصول میں مددملی۔ اخراجات کے لحاظ سے غیر سودی اخراجات (بلحاظِ جی ڈی پی فیصد) میں کمی سے مجموعی اخراجات کو محدود سطح تک رکھنا ممکن ہو سکا۔ ایم پی سی نے کہا کہ سرکاری قرض کے ساتھ ساتھ مجموعی معاشی اور قیمتوں کے استحکام کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے مالیاتی یکجائی کا تسلسل ضروری ہے۔

زر اور قرضہ
۔ دسمبر 2023ء کے اختتام تک زرِ وسیع (ایم 2) کی نمو بڑھ کر 17.8 فیصد فی سال بسال ہوگئی جو مالی سال 24ء کے دوران تقریباً 14 فیصد رہی تھی۔ زری پالیسی کمیٹی نے اندازہ لگایا کہ یہ اضافہ عارضی ہے اور آئندہ مہینوں کے دوران اس میں کمی کا امکان ہے، جیسا کہ تازہ ترین ہفتہ وار زری اعداد و شمار سے پہلے ہی ظاہر ہو گیا ہے۔ بیرونی صورتِ حال میں بہتری سے بینکاری نظام کے خالص غیر ملکی اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے برخلاف بینکاری نظام کے خالص ملکی اثاثوں کی نمو گھٹ گئی جس کی بنیادی وجہ نجی شعبے کے قرضوں (پی ایس سی) میں سست روی تھی۔ اس کی وضاحت بنیادی طور پر نسبتاً پست معین سرمایہ کاری قرضوں اور صارفین کے قرضوں میں خالص واپسی سے ہوتی ہے۔ تاہم جاری سرمائے کے قرضوں کی طلب گزشتہ سال کے قریب ہی رہی۔ کمیٹی نے کرنسی تا ڈپازٹ کے تناسب میں مسلسل کمی کے رجحان پر بھی غور کیا، جس کا سبب بینک ڈپازٹس میں مضبوط اضافہ اور زیرِ گردش کرنسی میں کمی تھی۔

مہنگائی کا منظرنامہ
۔ زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ گذشتہ چند ماہ سے غذائی اور قوزی مہنگائی دونوں معتدل ہورہی ہیں۔ یہ رجحان سخت زری پالیسی کے مثبت اثرات کی عکاسی کرتا ہے، جو جاری مالیاتی یکجائی، عالمی اجناس کی پست قیمتوں اور ملک میں بہتر فصلی پیداوار اور رسد کی مرہونِ منت ہیں۔ تاہم، نومبر 2023ء کے بعد سے توانائی کی انتظامی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر ردّوبدل کی وجہ سے ان پیشرفتوں کے مثبت اثرات زائل ہورہے ہیں۔ بڑے پیمانے پر اس ردّوبدل نے مہنگائی کے نتائج اور قریبی مدت میں مہنگائی کے منظرنامے پر خاصا اثر ڈالا۔ اس سلسلے میں کمیٹی نے بنیادی ساختی مسائل ،بالخصوص توانائی کے شعبے میں، حل کرنے پر زور دیا تاکہ نرخوں میں پائیدار استحکام حاصل کیا جاسکے۔ زری پالیسی کمیٹی نے مالی سال 24ء کی پہلی ششماہی میں مہنگائی، دوسری ششماہی کے دوران اس میں متوقع نمایاں کمی اور ابھرتے ہوئے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ توقع ظاہر کی کہ مالی سال 24ء میں اوسطا مہنگائی 25-23 فیصد رہ جائے گی اور کمی کا یہ رجحان مالی سال 25ء میں جاری رہے گا۔

About admin

Check Also

Sugar export

شوگر ملوں نے 10 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگ لی

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملک کی شوگر …

Sugar

سندھ حکومت کا شگر ملز مالکان اور کاشتکار رہنماؤں کے ساتھ اعلی سطحی اجلاس

کراچی: 09 اکتوبر 2024، سندھ حکومت کا شگر ملز مالکان اور کاشتکار رہنماؤں کے ساتھ …

Ex Governor

پاکستان میں سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیش رفت

اسلام آباد۔ 8اکتوبر2024 : پاکستان میں سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے …

Cotton

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کا بھاؤ مستحکم رہا

کراچی: 05 اکتوبر 2024، مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران پھٹی کی رسد …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے