کراچی، 11اکتوبر،:2023: پاکستان کی معروف فوڈ کمپنی، انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کو تمام انڈسٹریز میں بیسٹ-اِن-کلاس ٹاپ 10 کمپنیوں میں تسلیم کیا گیا ہے اور یہ مسلسل پانچواں موقع ہے جب کو انڈسٹری میں ’کام کرنے کے لیے بہترین جگہ (Best Place To Work)‘ کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعزاز پاکستان سوسائٹی آف ہیومن ریسورس مینجمنٹ اور انگیج کنسلٹنگ کی جانب سے 140 سے زائد کمپنیوں اور 40,000 سے زائد ملازمین کے جامع مطالعے کے بعد جاری کردہ درجہ بندی کے تحت دیا گیا ہے۔ یہ سروے دوراندیشی، ترقی، تعلق،مطابقت اور عزم جیسے کلیدی پیرامیٹرز میں ادارے کی مشغولیت اور صلاحیتوں کی پیمائش کرتا ہے۔
معیاری انسانی وسائل کے فروغ اور صنعت کے بہترین طریقوں کے نفاذ کے لیے ای بی ایم کی مسلسل کوششوں کا متعدد مواقع پر اعتراف کرتے ہوئے کمپنی کواعزازات سے نوازا گیا ہے۔ اس پر وقار درجہ بندی میں مسلسل شناخت نے کی لگن اور عزم کو ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو کام کرنے کے لیے بہترین جگہ اور مواقع فراہم کرتا ہے۔
ای بی ایم نے پاکستان میں فیملی-فرینڈلی پالیسیوں کے نفاذمیں بھی پیش رو کا کردار ادا کیا ہے اور ملازمین پر مرکوز اقدامات کی صورت میں فکری قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشترکہ اقدار اور فلاح و بہبود کا ماحول تخلیق کیا ہے۔
ای بی ایم اپنے ملازمین کو اپنا سب سے قیمتی اثاثہ سمجھتا ہے اور ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جہاں ملازمین کی انفرادی ترقی ممکن ہوسکے اور اس نظام کو پائیدار ایمپلائی پالیسیوں اور پروسیجرز کے ذریعے مضبوط بنایا گیا ہے۔
ای بی ایم کی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر،ڈاکٹر زیلف منیرنے کہا:”مسلسل پانچویں مرتبہ ’کام کرنے کی بہترین جگہ‘ کا ایوارڈ حاصل کرنا انتہائی اعزاز کی بات ہے۔ ای بی ایم میں، ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ملازمین کی فلاح پر مبنی پالیسیوں کا نفاذ، ایک پْرعزم اور مصروف افرادی قوت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ کامیابی اس ویژن اور اصولوں کو ظاہر کرتی ہے جو ہم نے اپنے 57 سالہ سفر کے دوران ثابت قدمی سے برقرار رکھے ہوئے ہیں، جو ترقی اور صلاحیت کی تعمیر کے بارے میں کمپنی کے بصیرت پر مبنی موقف کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈاکٹر زیلف منیر نے مزید کہا:”ہمیشہ ایکسی لینس کے حصول کو ترجیح دی ہے اور کارکردگی پر مشتمل ماحول کو برقرار رکھا ہے۔ بلاشبہ، ہماری طاقت اپنے ملازمین پر غیر متزلزل اعتماد اور متعلقہ ٹیموں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کی ان کی فطری صلاحیت سے حاصل ہوئی ہے۔“