کراچی : بینک الفلاح نے اپنی برانچز کو فلسطین ایمبیسی کے اکاونٹ میں فنڈز جمع نہ کرنے کی ہدایت واپس لے لی ہے ۔
جمعہ 3 نومبر کو بینک الفلاح کی جانب سے تمام جنرل منیجرز اور گروپ ہیڈز کو ایک لیٹر نمبر 2023-1732 جاری کیا جس کا عنوان ـڈونیشن ایمبیسی آف اسٹیٹ آف فلسطین ہے۔ اس لیٹر میں تمام سودی برانچز اور اسلامی بینکنگ میں کام کرنے والی برانچزکو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ ایمبیسی آف اسٹیٹ آف فلسطین کے پاکستانی اور امریکن ڈالر کے اکاونٹ نمبر 04941003784913 اور 0494100374999میں کسی بھی قسم کے ڈونیشن وصول نہ کریں۔
اس کے ساتھ برانچز کو یہ بھی ہدایت جارہ کی گئی ہو تمام اسٹاف کے علم میں یہ بات لیکر آئیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ فلسطین ایمبیسی کے بینک اکاونٹ میں کسی بھی قسم کے فنڈز جمع نہ ہوں ۔
بینک الفلاح کےاس لیٹر نے بینکنگ انڈسٹری کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے عوام میں ایک تشویش کی لہر پیدا کر دی کہ کس طرح فلسطین کے میںاسرائیلی مظالم کے بعد فنڈز جمع کرنے سے روکا جا رہا ہے ،
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گذشتہ ایک ماہ سے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور اب تک 10 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اب حالات میں فلسطین کو مالی مدد کی شدید ضروررت ہے مگر دوسری جانب پاکستان کے ایک بینک کی جانب سے یہ اقدام اٹھاکر فلسطینیوں کے زخموں پر نمک ڈالا جا رہا ہے۔
اس لیٹر کے بعد پھیلانے والے ردعمل کو روکنے کے لئے بینک الفلاح نے پہلے ایک وضاحت جاری کی جس میں بینک الفلاح نے واضح کیا کہ اس خط سے پیدا ہونے والا تاثر گمراہ کن ہے اور بینکوں کو عطیات قبول کرنے سے روکنے کی کوئی ہدایات نہیں ہیں۔ بینک الفلاح لمیٹڈ ایسے اکاؤنٹس میں عطیات کی سہولت فراہم کرتا ہے جو قانون کے مطابق جائز ہیں۔
اس کے بعد بدھ کی شام کو بینک الفلاح نے عوام کے سخت ردعمل کے بعد اپنے 3 نومبر کو جاری ہونے والے خط کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور برانچز کو ہدایت کی ہے کہ وہ قوانین کے مطابق ڈونیشن وصول کر سکتی ہیں ۔
بینک الفلاح کے اس اقدام نے اس کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے اور کئی کھاتے دار اس بینک سے اپنا لین دین بند کرنے اور اپنے اکاونٹ بند کرنے پر بھی غور کر رہے تھے اور اسی خدشے کے پیش نظر بینک نے اپنا پرانا لیٹر واپس لیا ہے۔