کراچی : ڈیری فارمرزمہنگائی کو جواز بناتے ہوئے دودھ کی قیمت میں 50 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ہفتے کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈیری فارمرز ایسوایشن نے دودھ کی قیمت بڑھانے کا عندیہ دے دیا۔
ڈیری فارمرز کا کہنا تھا کہ تھا کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت 180 روپے لیٹر مقرر کی ہوئی ہے مگر اس کے نرخ پر دودھ بیچنا ممکن نہیں اور اس وقت ڈیری فارمر شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں ۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن ترجمان شبیر ڈار کا کہنا تھا کہ جانوروں کے چارہ جات کی قیمت بہت بڑھ گئی ہے اور چارے کی قیمت کو کوئی کنٹرول نہیں کر رہا جبکہ کمشنر کراچی دودھ کی فکس کردیتے ہیں۔ ا
انہوں نے کہا ہے کہ ڈی سی کے مطابق دودھ کی پیداواری کاسٹ 195روپے لیتر ہے جبکہ اسکے باوجود دودھ کی فارم کی قیمت ریٹ 180روپے طے کردی گئی
ڈیری فارمرز نے مطالبہ کیا ہے ہمارے دودھ کی قیمت صحیح تعین کی جائے تاکہ ملک میں دودوھ کی قلت نہ ہو ۔
انہوں نے کہا ہے کہ کرونا کے بعد سے ابتک دودھ کی انڈسٹری تباہی کا شکار ہےاور اگر مطالبات نہ منظور کئے گئے توڈیری فارمرز وزیر اعلی سندھ کے باہر احتجاج کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا وزیر اعلی ہاوس کے باہر ہونے والا حتجاجا پر امن ہو گا اور ہمارے ریٹ نہ بڑھائے گئے تو وزیر اعلی ہاوس کے سامنے احتجاجا بھینسیں لا کر باندھ دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت شہر میں دودوھ کی پیداوار 55لاکھ لیٹر سے گھٹ کر 42لاکھ لیٹر پر آچکی ہے۔
واضح رہے کہ اگر چہ کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمت 180 روپے فی لیٹر مقرر ہے مگر اس کے باوجودڈیری فارمرز اس قیمت پر دودھ فروخت نہیں کررہے اور دودوھ 210 روپے سے 220 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے اور ڈیری فارمرز کمشنر کراچی کے احکامات کو نہیں مانتے اورہر کچھ عرصے کے بعداز خود قیمتیں بڑھا دیتے ہیں۔