کراچی: پاکستان میں مالی شمولیت کے فروغ اور ڈیجیٹل تبدیلی میں پیش پیش معروف ڈویلپمنٹ فائنانس فرم،کارانداز نے ریگولیٹرز،بینکوں اور فِنٹیک کے نمائندوں سمیت ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز اور انڈسٹری سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اوپن بینکنگ پر گفتگو کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں اوپن بینکنگ کے فوائد اور پاکستان میں اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار کو زیر بحث لایا گیا۔
کارانداز پاکستان نے حال ہی میں اوپن بینکنگ کے حوالے سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ اسی تناظر میں، جمعرات کو کراچی میں منعقدہ گول میزکانفرنس ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز سے سفارشات اکھٹی کرنے کے لیے شروع کی جانے والی سرگرمیوں کے سلسلے کا پہلا اجلاس ہے۔ جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، بینک الفلاح لمیٹڈ، میزان بینک، دراز، Haball، Keenu، Tapsys، SadaPay، 1LINK، نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسیلیٹیشن ٹیکنالوجیز (NIFT)، Blinq، Digital Miles، تصدیق پاکستان، الائیڈ بینک لمیٹڈ اورمشرق بینک کے حکام نے شرکت کی۔
کارانداز میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز کے ڈائریکٹر شرجیل مرتضیٰ نے گول میز سیشن کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ اوپن بینکنگ سے مستفید ہونے کے لیے انڈسٹری اور ریگولیٹرز کو اکٹھے دیکھ کر خوشی ہوئی۔اوپن بینکنگ کی حقیقی کامیابی کے لیے،صارف پر مرکوزایک جامع نقطہ نظراپنا کرصارف کے ڈیٹا کو اس کی سیکورٹی اور رازداری سے سمجھوتہ کیے بغیر پورٹیبل بناناہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ، راست کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے کاراندازاب ایک اوپن بینکنگ ایکو سسٹم کو تشکیل دینے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ یہ مالیاتی سروسز تک رسائی اور جدت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سہیل جواد نے موجودہ دور میں ڈیٹا کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ، اوپن بینکنگ صارفین کے تجربہ میں اضافہ اور بینکنگ سروسز کو کسٹمر کی ضرورت کے مطابق بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ پاکستان میں بینکاری کی ترقی کے لیے اہم ہے، جس سے بینکاری سے منسلک اور غیر منسلک دونوں طرح کے صارفین کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ، کنسنٹ مینجمنٹ آرکیٹیکچر کسٹمر ڈیٹا کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک کلیدی جز ہو گا۔ ڈیٹا چونکہ صارف کی ملکیت ہوتاہے اس لیے لاگت میں کمی یا آمدنی میں اضافہ سے اوپن بینکنگ کے صارفین کو فائدہ ہوگا۔ ایکو سسٹم میں مختلف شراکت داروں کے مابین باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔
کار انداز کے نمائندوں نے شرکاء کو اوپن بینکنگ کی نمایاں خصوصیات سے آگاہ کیا۔اجلاس کے شرکاء نے اپنے تاثرات میں پاکستان میں اوپن بینکنگ کے سب سے موزوں ماڈل کے بارے میں بتایا جبکہ ڈیٹا شیئرنگ پروٹوکول، قیمتوں کا تعین، اکاؤنٹ بنانے کا طریقہ اور کسٹمر کے تحفظ سمیت متعدد امور پر سفارشات پیش کیں۔
اوپن بینکنگ پر اسٹیک ہولڈرز کے اس گول میز اجلاس کے بعد مزید سرگرمیاں بھی ہوں گی جن کا مقصد اوپن بینکنگ پر تبادلہ خیال اور پاکستان میں اس کے نفاذ کی جانب پیش رفت شروع کرنا ہے۔