کراچی، 04 دسمبر 2024: ایک اہم کامیابی میں آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) کی چئیرپرسن پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ، ڈاکٹر فیضہ جہان کو امریکن سوسائٹی آف ٹروپیکل میڈیسن اینڈ ہیجن (اے ایس ٹی ایم ایچ) کی جانب سے ڈسٹینگوشڈ انٹرنیشنل فیلو کے اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ ان کی تحقیق، وکالت، اور خاص طور پر بچوں کی صحت، متوازن غذائیت اور متعدی بیماریوں کے میدان میں اہم خدمات کا اعتراف کرتا ہے۔
یہ ایوارڈ نیو اورلینز میں سوسائٹی کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیا گیا، جہاں اے ایس ٹی ایم ایچ کی صدر ڈاکٹر لننی گولائٹلی اور سی ای او جیمی بے نیشی نے تقریب کی قیادت کی۔ ڈسٹینگوشڈ انٹرنیشنل فیلو ایوارڈ ایسے افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ٹروپیکل میڈیسن اور ہیجن کے شعبے میں غیر معمولی خدمات انجام دی ہوں اور جو امریکی شہری نہ ہوں۔
ڈاکٹر فیضہ جہان کی اہم کامیابیوں میں کراچی کے پیری اربن کلینکس میں تیار شدہ اضافی غذائی اجزاء کے پروگرامز کی ترقی شامل ہے، جس سے 10,000 سے زائد خواتین اور بچوں کو غذائی قلت کے خطرات سے بچایا گیا۔ ڈاکٹر فیضہ نے روٹری انٹرنیشنل اور ٹرسٹ فار مالنٹریشن اینڈ اسٹنٹڈ گروتھ کے ساتھ مل کر ایسی حکمت عملیوں پر کام کیا جو بچوں اور حاملہ خواتین میں غذائی کمی کی ابتدائی تشخیص اور علاج پر مرکوز تھیں، جس کے باعث انہیں پال ہیریس فیلو کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔
ان کی قیادت میں ہونے والی "ممتا” تحقیق میں متوازن توانائی پروٹین کی تکمیل اور مائیکرو نیوٹرینٹس کے حامل سپلیمنٹس کا حاملہ اور دودھ پلاتی خواتین پر اثرات کا مطالعہ کیا گیا۔ یہ تحقیق بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی فنڈنگ سے ہوئی، اور یہ اس بات کو سمجھنے میں مدد دے رہی ہے کہ کس طرح مادرانہ تغذیہ ابتدائی دماغی صحت میں بہتری لا سکتا ہے۔
ڈاکٹر فیضہ نے عالمی ادارہ صحت اور جنوبی ایشیا اور سب سہارن افریقہ کے اداروں کے ساتھ مل کر "آلائنس فار مادرنل اینڈ نیوبورن ہیلتھ امپروومنٹ (اے ایم اے این ایچ آئی)” بایو بینک قائم کیا، جو حمل اور نوزائیدہ بچوں کی صحت پر تحقیق کرنے والا پہلا ملک سطح کا بایو بینک ہے۔ یہ بایو بینک پریگنینسی اور پیدائش کے نتائج میں منفی اثرات کی حیاتیات میں نئی دریافتوں کا دروازہ کھول رہا ہے۔
ڈاکٹر فیضہ نے بچوں میں نمونیا کے علاج کے رہنما اصولوں کی تجدید اور تشخیصی طریقوں کو مؤثر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تاکہ غیر ضروری اینٹی بایوٹک استعمال کو کم کیا جا سکے اور اینٹی بایوٹک مزاحمت کو روکا جا سکے۔ انہوں نے ویکسین ایکویٹی، بچوں کی صحت کے مداخلتوں اور متعدی بیماریوں جیسے موضوعات پر 100 سے زائد تحقیقی مقالے شائع کیے ہیں۔
ڈاکٹر فیضہ جہان کا ایوارڈ وصول کرنا ایک اور سنگ میل ہے، جو ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ کے بعد دوسرے پاکستانی اور آغا خان یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر کو یہ اعزاز ملا ہے۔ یہ کامیابی آغا خان یونیورسٹی کے طبی پیشہ ور افراد کی عالمی سطح پر اثرات کی عکاسی کرتی ہے اور دنیا بھر میں بچوں کی صحت اور مادرانہ دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے ان کی لگن کو اجاگر کرتی ہے۔