جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
Nigerian HC at KCCI

نائیجیرین ہائی کمشنر پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم ایک ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے پُرامید

کراچی 11، اکتوبر 2023: نائیجیریا کے ہائی کمشنر محمد بیلو ابیوئے نے نائیجیریا اور پاکستان کے درمیان اچھے سیاسی و سفارتی تعلقات کے باوجود تجارتی حجم بہت کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ ایک دوسرے کے بارے میں مناسب معلومات کا فقدان، خارجہ پالیسی سے متعلق مسائل، کمزور روابط اور ویزا پروسیسنگ میں تاخیر ہے لیکن جیسا کہ حال ہی میں تجارت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والے ان مسائل میں سے کچھ زیر بحث آئے اور بتدریج حل بھی کئے گئے جس کی بدولت تجارتی حجم میں بہتری آنا شروع ہوگئی اور اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

نائیجیریا اور پاکستان کے درمیان بڑھے ہوئے تعاون کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ کافی پر امید ہیں کہ دونوں برادر ممالک بہت کم وقت میں ایک ارب ڈالر کا تجارتی حجم حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اگر تمام خلاء کو پُر کیا جائے اور ایک دوسرے کے قریب آئیں تو یہ ممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں اپنی سفارتی مدت مکمل ہونے پر کے سی سی آئی کے الوداعی دورے کے دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ، سینئر نائب صدر الطاف اے غفار، نائب صدر تنویر احمد باری، سابق صدر مجید عزیز اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

نائیجیرین ہائی کمشنر نے کہا کہ نائیجیریا اور پاکستان کی بڑی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون کو بہتر بنانے کے وسیع امکانات موجود ہیں تاہم مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے موجودہ خلا کو پر کرنا ہوگا تاکہ تاجر برادری دونوں ممالک میں مشترکہ طور پر تجارت و سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع تلاش کرنے کے لیے قریب آ سکیں۔ انھوں نے نائیجیریا اور پاکستان کے درمیان زیادہ سے زیادہ تجارتی وفود کے تبادلے پر زور دیا تاکہ تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون کی نئی راہوں کو شناخت کیا جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے امکانات کو تلاش کیا جاسکے جو یقینی طورپر دونوں معیشتوں کے لئے سازگار ثابت ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ ایک معروف حقیقت ہے کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا مالی و تجارتی مرکز ہے اور یہی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نائجیرین ہائی کمیشن نے ہمیشہ کے سی سی آئی کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھے کیونکہ یہ اس شہر کی معروف تجارتی تنظیم ہے جو تجارت و سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے دوست ممالک کے ساتھ مل کر کام کر کے معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کر رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ نائجیرین ہائی کمیشن نے تمام ویزا درخواستوں پر 48 گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی ایک پالیسی بنا دی ہے اور سینکڑوں پاکستانیوں کو اسی ٹائم فریم کے مطابق ویزے جاری کیے جا چکے ہیں۔ہم یہ بھی دیکھنا چاہیں گے کہ پاکستانی حکام نائیجیرین باشندوں کو ویزا جاری کرنے کے لیے اسی طرح کا رویہ اپنائیں۔نائجیرین ہائی کمشنرنے مزید کہا کہ نائیجیریا کے تاجروں کے لیے پاکستان میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جبکہ نائجیریا پاکستانی تاجروں کو تجارت و سرمایہ کاری کے اچھے مواقع بھی فراہم کر سکتا ہے جنہیں اس صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔نائیجیریا میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو منافع کی مکمل واپسی اور بہت سی دیگر مراعات کی اجازت ہے جس میں کم ٹیکس، ٹیکس ہولیڈے اور بہت سی دیگر سہولیات شامل ہیں۔


قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری و تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں ان کے مؤثر کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ”لک افریقا پالیسی“ تجارت میں تیزی لا سکتی ہے اور نائیجیریا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنا سکتی ہے جس سے پاکستان،نائیجیریا کے تاجروں کو دو طرفہ اقتصادی انضمام کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔


صدر کے سی سی آئی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور نائیجیریا کو تجارتی وفود کے تبادلے اور کاروباری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے کے ذریعے مضبوط تجارتی و اقتصادی تعلقات استوار کرنے چاہیے۔پاکستان اور نائیجیریا کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کر کے دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام اور بزنس ٹو بزنس تعلقات کو بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، چاول، فارماسیوٹیکل، سرجیکل، برقی آلات، پروسیسڈ فوڈ، کاسمیٹک اور بیوٹی پراڈکٹس، چمڑے کا سامان، آئی ٹی مصنوعات اور فنانشیل سروسز نائجیریا اور افریقی مارکیٹ میں برآمد کرنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔نائیجیریا پاکستانی فوڈ پروڈکٹس بشمول سیریل، شوگر، کنفیکشنری، ڈیری پروڈکٹس اور کھاد کے لیے بھی ایک بڑی مارکیٹ پیش کرتا ہے۔
افتخار شیخ نے نائیجیریا کے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان کے مختلف شعبوں جیسا کہ قابل تجدید ذرائع، فوڈ سیکیورٹی، صنعتی اور کھیلوں کی سیاحت اور مہمان نوازی، توانائی وغیرہ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے زربردست مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔پاکستان اپنی ٹیکسٹائل مصنوعات، کھیلوں کے سامان، سرجیکل آلات، چاول، قالین، جوتے اور بہت سی دیگر قابل استعمال اشیاء کے لیے جانا جاتا ہے جسے اب بھی افریقی منڈیوں میں مناسب طریقے سے متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔تجارتی میلوں اور نمائشوں میں باہمی شرکت دونوں ممالک کی تاجر برادری کے لیے نئی تجارتی راہوں اور فروغ کی حکمت عملیوں کو تلاش کرنے کا بہترین طریقہ ہو گی۔

About admin

Check Also

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

Karachi

حیدرآباد: کاروبار میں نئی روشنی کی جھلک

کراچی، 18 دسمبر 2024: حیدرآباد سے کاروبار کے حوالے سے خوشخبریاں سامنے آ رہی ہیں۔ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے