کراچی:پاکستا ن کے سرکردہ کمرشل بینک،بینک الفلاح نے2023کے دوران اپنے جامع بحالی اور تعمیر نو کے اقدام کے دوسرے مرحلے کی تفصیلات شیئر کی ہیں،جو2022میں سیلاب متاثرین کے فوری بچاؤ اور امداد کیلئے پہلے مرحلے کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔
بینک نے کمیونٹیز کو با اختیار بنانے اور پائیدار ترقی کے فروغ کے پختہ عزم کے ساتھ 24دیگر شراکت داروں کے ساتھ اس مشن میں حصہ لیا۔بینک نے طبی سہولیات،ہنگامی دیکھ بھال،رہائش،تعلیم اور ذریعہ معاش جیسے اہم مسائل سے نمٹنے کیلئے تقریباً1.24ارب روپے تقسیم کئے۔
بینک الفلاح کے چیئرمین عزت مآب شیخ نہیان بن مبارک النہیان کی بصیرت انگیز قیادت میں،جنہوں نے گزشتہ برس پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بطور امداد 10ملین ڈالرز کا عطیہ دیا،اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ثابت قدمی کے ساتھ بینک نے ایک پائیدار،مساوی اور مالی طور پر جامع انداز میں کمیونٹیز کی از سر نو بحالی کیلئے دو جہتی حکمت عملی کے تحت مزید ایک قدم آگے بڑھایا۔یہ اقدام متاثرین سیلاب کی فوری ضروریات پوری کرتا ہے اورطویل مدتی بحالی کیلئے ایک جامع فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
پہلے مرحلے میں پاکستان بھر میں قابل بھروسہ اور قابل اعتماد غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)کے ساتھ ملکر 338ملین روپے کے ساتھ فوری ریلیف فراہم کی گئی۔ ان شراکتوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کو پیچیدہ متاثرہ مقامات پر بچاؤ اور امداد فراہم کرنے میں مدد دی۔
بینک نے2023میں بحالی اور تعمیر نو پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 902ملین روپے کی تقسیم کے ساتھ سیلاب سے متعلق اپنی امداد کوششوں کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا۔اس مرحلے میں کئی اہم شعبوں میں اقدامات اٹھائے گئے،جس میں پائیدار رہائش،طبی سہولیات،تعلیم اور ذریعہ معاش کیلئے امداد شامل ہیں۔
دوسرا مرحلہ:
A)طبی سہولیات کیلئے 468ملین روپے کی فراہمی
بینک الفلاح،پائیدار رہائش کیلئے اقدامات کے علاوہ طبی سہولیات اور تعلیم کیلئے بھی ایک مضبوط عزم رکھتا ہے۔اس ضمن میں آغاخان فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت کو 200ملین روپے کے فراخدلانہ عطیہ سے مضبوط کیا گیا۔آغا خان فاؤنڈیشن زرعی معاش کے فروغ اورگھریلو غذائی تحفظ اور لچک میں اضافہ کیلئے کام کررہی ہے۔غذایت کے علاوہ، یہ ہیلتھ سروسز ڈلیوری پلیٹ فارمز اور موبائل آؤٹ ریچ سروسز کے ذریعہ صحت کی خدمات تک کمیونٹیز کی رسائی کو بھی بہتر بنارہا ہے۔
اندرون سندھ سے کراچی آنے والے سیلاب متاثرین کی جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر(جے پی ایم سی)کی دیکھ بھال اور علاج معالجہ کیلئے پیشنٹ ایڈ فاؤ نڈیشن کو عطیہ دیا گیا۔یہاں اب تک720سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے۔چائلڈ لائف فاؤنڈیشن بھی مریضوں کے علاج میں پیش پیش ہے اور اس نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ٹیلی میڈیسن کے ذریعہ 118000مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی ہے۔طبی سہولیات کی فراہمی کے دیگر شراکت داروں میں عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ،ہینڈز، المصطفیٰ ٹرسٹ اور انڈس اسپتال شامل ہیں۔
B)پائیدار رہائش کی فراہمی اور ذریعہ معاش کی بحالی کیلئے 375ملین روپے کی امداد
بینک الفلاح نے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے رہائشی سہولیات اور موسمیاتی تحفظ کے فروغ کیلئے کراچی ریلیف ٹرسٹ،بیت السلام،ساحل ویلفیئر ٹرسٹ،اور شاہد آفریدی فاؤنڈیشن جیسی معروف تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔شراکت دار این جی اوز نے سال2023کے دوران بلوچستان اور سندھ میں ہاؤسنگ کمیونٹیز کا افتتاح کیا۔ان شراکت دار این جی اوز میں بیت السلام ویلفیئر ٹرسٹ نے لاڑکانہ میں سہولیات کے ساتھ42مکانات تعمیر کئے اورشاہد آفریدی فاؤنڈیشن نے سوخاب،بلوچستان میں 75مکانات متاثرین کے حوالے کئے،مزید بر آں کراچی ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے نوابشاہ،نو شہرو فیروز،صحبت پور اور راجن پور میں 394مکانات کی تعمیر کاکام جاری ہے۔بینک نے سیلاب سے متاثرہ زرعی اراضی کی بحالی میں مدد کیلئے بھی نقد امداد فراہم کی ہے۔
C)رعایتی قرضوں کیلئے 250ملین روپے کی فراہمی
بینک الفلاح نے اخوت کے ساتھ ملکر سیلاب سے متاثرہ گھرانوں کی امدا د کیلئے بلا سود قرضے فراہم کئے ہیں۔تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کیلئے چاروں صوبوں میں 900سے زائد مستحقین میں 211ملین روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔زیادہ سے زیادہ قرض فراہمی کی حد 3لاکھ روپے اور واپسی کی مدت 4سال تک ہے۔
D)تعلیمی معاونت کیلئے49ملین روپے کی فراہمی
بینک الفلاح نے تعلیم کے فروغ کیلئے اپنے عزم کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی انفرا اسٹریکچر کی تعمیر نو اور بحالی کیلئے دی سٹیزن فاؤنڈیشن(ٹی سی ایف) کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ٹی سی ایف نوابشاہ میں 180طلباء کیلئے ایک پرائمری اسکول تعمیر کررہا ہے۔یہ منصوبہ فی الحال ابتدائی مرحلے میں ہے اور2024-25کے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل جون 2024تک مکمل ہوجائیگا۔
بینک الفلاح تعمیر نو کے عمل میں تیزی لانے کیلئے نئی شراکت دار این ج اوز انجاز پاکستان،گرین کریسنٹ ٹرسٹ اوروائٹل پاکستان کو شامل کررہا ہے۔یہ این جی او خواتین کو با اختیار بنانے اور مالی شمولیت پر توجہ دیں گی،اس سے سماجی و اقتصادی طور پر زیادہ باخبر کمیونٹیز کی تیاری میں مدد ملے گی،جو ایک محفوظ اور پائیدار مستقبل کیلئے کام کرنے والی مالی طور پر مستحکم کمیونٹی کیلئے سود مند ثابت ہوں گی۔