جمعرات , جنوری 9 2025
تازہ ترین
FPCCI FBR

ایف بی آر کی تنظیم نو کی بھر پور حمایت کا اعلان

کراچی(3 فروری 2024): صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ تاجر برادری فیڈرل بیورو آف ریونیو کی ری اسٹرکچرنگ پلان کی حمایت کرتی ہے؛ کہ جس کا نگراں وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کے شعبہ جات کی علیحدگی کا بنیادی اصول تضادات، مفادات کے تصادم اور بدانتظامی کو حل کرنے میں مدد کرے گا اور اسی لیے ایف پی سی سی آئی تنظیم نو کی تجاویز کی حمایت کرتی ہے۔

انہو ں نے یہ بیان ڈاکٹر شمشاد اختر کے ایف پی سی سی آئی کے کراچی میں واقع ہیڈ آفس کے تفصیلی دورے کے مو قع پر دیا جس میں ممتاز تاجر و صنعتی رہنماؤں کو نگراں حکومت کی جانب سے معیشت کے استحکام، ایکسچینج ریٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات اور ایف بی آر کی تنظیم نو کے بارے میں بریف کیا گیا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز کی علیحدگی سے ایف بی آر کے آپریشنز کو ہموار کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے نہ صرف بین الاقوامی بیسٹ پریکٹسز سے ہم آہنگی قائم ہو گی؛ بلکہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تحفظات کو بھی دور کیا جا سکے گا۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ یہ پاکستان کے مخصوص معاملے میں خاص طور پر اہم ہے کیونکہ ملک کو مستقبل قریب کے لیے بھی بیرونی مالی امداد پر انحصار کرنا پڑے گا۔ عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ پاکستان کی پوری کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ وہ ایف بی آر کے آپریشنز کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن اور شفافیت کو نافذ کیا جائے؛ تاکہ ٹیکس افسران کے ہاتھوں تاجر برادری کو ہراساں کیے جانے اور غیر ضروری ٹیکس نوٹسز کے اجراء سے نمٹا جا سکے۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مطالبہ کیا کے سیلزٹیکس ایکٹ کے سیکشن 8-B کو ختم کیا جا ئے اور خوردنی تیل میں انڈسٹر ی اور کمر شل امپورٹرز کے بیچ میں دس فیصد کے فرق کو ختم کیا جا ئے۔انہو ں نے مز ید کہا کہ کمر شل امپورٹرزکے اوپر زیادہ ٹیرف نا فذ کیا جا ئے تا کہ خوردنی تیل انڈسٹر ی کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ بجٹ سازی اور ٹیکسیشن پالیسیوں میں ایپکس باڈی کے ان پٹ کو شامل کیا جانا چاہیے۔

کیونکہ ایف پی سی سی آئی وفاقی بجٹ 2024-25 کے لیے تمام چیمبرز، ایسوسی ایشنز اور تجارتی اداروں سے مجموعی رائے حاصل کر نے کی بنیاد پر اپنی بجٹ تجاویز مرتب کرنے کی بڑے پیمانے پر مشق کر رہا ہے۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے اس بات پر زور دیا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ادارے (ایس ایم ایز) ترقی کا حقیقی انجن ہیں؛کیونکہ یہ روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں اور ملک کے لیے محصولات جنریٹ کرتے ہیں؛ اس لیے انہیں ملک کی اقتصادی، صنعتی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ٹیکس پالیسیوں میں سہولت فراہم کی جانی چاہیے۔

نگراں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف پی سی سی آئی کے اس مطالبے سے اتفاق کیا کہ اس کے نمائندوں کو وزارت خزانہ اور ریونیو کی تمام اہم اور متعلقہ کمیٹیوں میں شامل کیا جانا چاہیے؛ کیونکہ کاروباری برادری معیشت کے حقیقی اسٹیک ہولڈر ہیں۔ انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ حکومتی مشاورتی عمل میں کاروباری برادری کی فعال شرکت کو بھی سراہا۔

About admin

Check Also

FO Addressing

وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا تاریخی فیصلہ

اسلام آباد، 19 دسمبر 2024: وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت، محترمہ فوزیہ وقار نے ایک …

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے