جمعہ , جنوری 10 2025
تازہ ترین
SBP

گورنر اسٹیٹ بینک کی عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات

کراچی، 25 اکتوبر 2024: بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے 2024 ء کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر معروف مالی اداروں بشمول اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، جے پی مورگن، بینک آف امریکہ اور جیفریز کی میزبانی میں ہونے والی تقریبات کے دوران بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں اور اہم عالمی سرمایہ کاروں کے مندوبین سے ملاقات کی۔

گورنر نے پاکستان کے معاشی اظہاریوں کا گذشتہ ایک سال کا جائزہ پیش کیا جو نمایاں طور پر بہتر ہوئے ہیں، اور امید افزا اقتصادی منظر نامے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی دانشمندانہ زری پالیسی موقف اور حکومت کی طرف سے مالی یکجائی (کونسولیڈیشن)نے ملک میں میکرو اکنامک استحکام بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔

گورنر نے اعتراف کیا کہ دنیا بھر کو اور پاکستان سمیت ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنج درپیش ہیں۔ انہوں نے ان معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سخت لیکن لازمی پالیسی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اور حکومت دونوں نے استحکام کے اہم اقدامات پر عمل درآمد کیا جس کے مثبت نتائج اب سامنے آرہے ہیں۔ گورنر جمیل احمد نے مزید کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب واضح طور پر نیچے کی طرف جا رہی ہے۔ بیرونی کھاتے میں نمایاں بہتری آئی ہے اور زرمبادلہ کے بفرز مضبوط ہو رہے ہیں۔

مزید برآں، جی ڈی پی کے مقابلے میں سرکاری شعبے کے مجموعی قرضے اور مجموعی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ معاشی سرگرمیاں بھی بحال ہو رہی ہیں اور اس کے ساتھ رواں مالی سال میں حقیقی جی ڈی پی نمو میں مزید بہتری کی توقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے۔

گورنر جمیل احمد نے وضاحت کی کہ پاکستان میں مئی 2023ء کے دوران مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی اور تب سے اس میں کمی آ رہی ہے، جو ستمبر 2024ء میں 6.9 فیصد (سال بسال) رہ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ مہنگائی میں کمی کا عمل وسیع البنیاد ہے، کیونکہ قوزی مہنگائی (کور اینفلیشن) میں بھی حالیہ مہینوں کے دوران نمایاں کمی دیکھی گئی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ بات اجاگر کی کہ مشکل حالات کے باوجود، پچھلے 12 مہینوں کے دوران بیرونی کھاتے میں خاصی بہتری آئی ہے، درآمدات میں ، خاص طور پر نان آئل درآمدات میں نمایاں اضافے ، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے منافع / منافع منقسمہ کی واپسی (ریپیٹریشن) معمول پر آنے کے باوجود، بیرونی جاری خسارہ اس حد تک کم ہوا کہ اس کا انتظام کیا جا سکتا ہے ۔

جاری کھاتے کے توازن میں بہتری کا سبب بنیادی طور پر برآمدات اور کارکنوں کی ترسیلاتِ زر دونوں میں مضبوط نمو ہے۔ اس پست جاری کھاتے کے علاوہ رقوم کی آمد میں بہتری نے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 11 اکتوبر 2024ء تک 11 ارب ڈالر تک پہنچادیے، جو آخر جنوری 2023ء میں 3.1 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔ گورنر نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کا ہدف اپنے زرمبادلہ ذخائر کو آخر جون 2025ء تک 13 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔

مستقبل کے منظر نامے پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر جمیل احمد نے آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے تحت کثیر جہتی اور دوطرفہ شراکتوں کی مدد سے ساختی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔ اس جامع اور مقامی طور پر تیار کردہ اصلاحاتی پیکیج کا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے اسٹیٹ بینک کے اسٹریٹجک پلان 2024-2028 ءکے بارے میں بھی آگاہ کیا جس میں قیمتوں کے استحکام، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور جدید بینکاری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدت طراز اور شمولیتی ڈجیٹل مالی خدمات پر مبنی ایکوسسٹم کی تیاری کو ترجیح دی گئی ہے۔ اسٹریٹجک پلان میں مالی نظام کی کارکردگی، اثر انگیزی ، شفافیت اور استحکام کو بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔


About Eisha

Check Also

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

Karachi

حیدرآباد: کاروبار میں نئی روشنی کی جھلک

کراچی، 18 دسمبر 2024: حیدرآباد سے کاروبار کے حوالے سے خوشخبریاں سامنے آ رہی ہیں۔ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے