کراچی, 1 نومبر 2024: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تھر میں رہائش و کھانے کی معیاری اور بہترین سہولیات کیلئے سندھ کول اتھارٹی کے زیر انتظام تھرلاج کو آؤٹ سورس کیا جائے گا تاہم اسکی ملکیت سندھ حکومت کے پاس ہی رہے گی۔ صوبائی وزیر نے انرجی ڈپارٹمنٹ مصدق احمد خان کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے تمام تر قانونی نکات کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کریں۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سندھ کول اتھارٹی حق نواز شر، ایم ڈی تھرکول انرجی بورڈ طارق علی شاہ کے علاوہ دیگر افسران بھی شریک تھے۔
وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر ہدایت کی کہ وہ ڈپارٹمنٹ میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی، قانون کی خلاف ورزی اور کسی بھی ملازم کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ ملازمین کی ترقی اور بھرتی کیلئے رولز اینڈ ریگولیشن کمیٹی قائم کی جائے اور میرٹ و شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی کے بجٹ و دیگر حوالوں سے مسائل کو حل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کول بریکٹینگ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ناصر شاہ نے ہدایت کی کہ تھر ایئرپورٹ سندھ حکومت کا قابل فخر اور ملک کا پہلا صوبائی سطح پر قائم ایئرپورٹ ہے۔ اس کو مزید بہتر بنانے اور سروسز معیاری بنانے کیلئے سول ایوی ایشن کے ماہرین کی خدمات لی جائیں اور اس سلسلے میں سول ایوی ایشن کی ہائی اتھارٹیز سے رابطہ کیا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے بھی ایئرپورٹ کا دورہ کرنے کی سفارش و گزارش کی جائے گی۔
انھوں نے مزید ہدایت کی کہ سندھ کول اتھارٹی کی تمام ناکارہ گاڑیوں کی تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد نیلامی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیر توانائی نے ہدایت کی کہ تمام ڈی ڈی اوز کو سپرا (SPPRA) سمیت دیگر قوانین کی جانکاری کیلئے تربیتی کورس کا اہتمام کیا جائے۔ ناصر حسین شاہ نے ادارے میں ملازمین کی صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے تربیتی کورس دلانے اور مختلف اوقات میں ادارے کے حوالے سے چار ایڈیشن کی اشاعت پر سندھ کول اتھارٹی کی کاوشوں کو سراہا۔