جمعرات , جنوری 9 2025
تازہ ترین
SOLAR PANEL

پاکستان کے لئے بجٹ دوست تحفہ اور گرڈ پر دباؤ کم کرنے کا حل

کراچی، 08 نومبر 2024: پاکستان میں 2024 کی پہلی ششماہی میں چینی سولر پینلز نے ملک کی توانائی کے بحران کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، خاص طور پر جب یہ سستے اور مؤثر چینی شمسی ماڈیولز قومی گرڈ سسٹم پر دباؤ کم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان کے بجلی کے صارفین کے لئے یہ ایک خوش آئند خبر ہے کیونکہ چینی سولر پینلز کی آمد نے نہ صرف توانائی کی کمی کو کم کیا ہے بلکہ لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے لاکھوں پاکستانیوں کو راحت ملی ہے۔

پاکستان میں شمسی توانائی کی پزیرائی
چینی سولر پینلز کی آمد نے پاکستانی مارکیٹ میں ایک نئی لہر پیدا کی ہے۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے ایک عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے چائنا انورٹرز سے 1.714 ارب آر ایم بی مالیت کا فائدہ حاصل کیا ہے۔ اگست 2024 میں، انورٹر کی برآمدات کی مالیت 326 ملین یوآن تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کی نسبت 429.04 فیصد زیادہ تھی۔

نیشنل گرڈ سسٹم پر دباؤ کم ہونا
پاکستان کا نیشنل گرڈ سسٹم پہلے کئی سالوں سے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کر رہا تھا، جس کے باعث انفراسٹرکچر کی تزئین و آرائش کی ضرورت تھی۔ تاہم، چینی سولر پینلز کی آمد نے گرڈ کے دباؤ میں کمی کی ہے۔ ستمبر 2024 میں پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہو کر 12.1 ارب یونٹ تک پہنچ گئی، جب کہ اگست میں یہ کمی 17 فیصد تک تھی۔ یہ کمی ستمبر 2018 کے بعد سب سے کم پیداوار ہے، جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ گرڈ پر دباؤ کم ہونے کے باعث پیداوار میں کمی آئی ہے۔

شمسی توانائی کا فروغ اور مستقبل کی توقعات
واپڈا حکام نے گوادر پرو کو بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تقریباً 30 فیصد بجلی شمسی توانائی سے پیدا ہو رہی ہے، اور اگر سستے چینی شمسی نظام کی فراہمی جاری رہتی ہے تو 2024 میں شمسی توانائی کی پیداوار 1.41 گیگا واٹ سے بڑھ کر 2029 تک 9.53 گیگا واٹ تک پہنچنے کی توقع ہے، جس کی سالانہ شرح نمو (سی ای جی آر) 46.55 فیصد تک ہوگی۔

حکومتی اقدامات اور ترقی
پاکستان کی حکومت نے شمسی توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) نے 2030 تک ملک کی 30 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے کم اخراجات والی شمسی توانائی کو رہائشی، تجارتی اور صنعتی شعبوں کے لئے زیادہ قابل رسائی اور سستی بنانے کے لئے مختلف اسکیمیں متعارف کرائی جا رہی ہیں۔

ماحولیاتی خدشات اور عالمی رجحان
پاکستان میں شمسی توانائی کے فروغ کا ایک بڑا سبب عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے ماحولیاتی خدشات بھی ہیں، جنہوں نے صاف توانائی کے ذرائع، جیسے کہ شمسی توانائی، کی طرف توجہ مرکوز کی ہے۔ پاکستان میں کم اخراجات والی شمسی توانائی کی دستیابی نے نہ صرف توانائی کے بحران کو حل کرنے میں مدد کی ہے بلکہ یہ ملک میں ماحولیاتی بہتری کے لئے بھی ایک اہم قدم ثابت ہو رہا ہے۔

نتیجہ
چینی سولر پینلز کی آمد نے پاکستان کی توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کیا ہے، اور ان کے اثرات نہ صرف توانائی کی پیداوار میں بہتری لانے میں نظر آ رہے ہیں بلکہ یہ پاکستانی عوام کے لئے توانائی کے بلز کو کم کرنے اور لوڈ شیڈنگ سے نجات پانے کی شکل میں بھی نمایاں ہو رہے ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے پاکستان کا توانائی کا شعبہ مستقبل میں مزید مستحکم اور خود کفیل بننے کی طرف گامزن ہے۔

About Eisha

Check Also

DALFA Cattle Show

ڈیلفا کیٹل شو 17 سے 19 جنوری 2025 تک کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا

کراچی، 18 دسمبر 2024: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر کراچی کے گورنر …

DUHS And APPNA

ڈاؤ یونیورسٹی اور اپنا کا اشتراک: ڈاؤ-اپنا سینٹر فار ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے قیام کا اعلان

کراچی، 18 دسمبر 2024: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف …

FBR

ملک بھر کے سپیشل اکنامک زونز کا فضائی جائزہ مکمل

اسلام آباد، 18 دسمبر 2024: وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی ہدایت پر …

Karachi

حیدرآباد: کاروبار میں نئی روشنی کی جھلک

کراچی، 18 دسمبر 2024: حیدرآباد سے کاروبار کے حوالے سے خوشخبریاں سامنے آ رہی ہیں۔ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے