اسلام آباد، 12 نومبر 2024: سعودی نیشنل بینک (ایس این بی) نے سمبا پاکستان میں اپنے اکثریتی حصص کی فروخت کے عمل کو اچانک منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک اہم پیشرفت کے طور پر سامنے آیا ہے، جس سے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر میں مزید غیر یقینی کی فضا قائم ہو گئی ہے۔
منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں سعودی نیشنل بینک کے اس فیصلے کا اعلان کیا گیا۔ نوٹس کے مطابق، "سمبا بینک لمیٹڈ (سمبا پاکستان) میں حصص کی فروخت کے لیے ضروری جانچ پڑتال اور تجزیے کے بعد سعودی نیشنل بینک نے فروخت کا عمل روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
بینک الفلاح کا دلچسپی ظاہر کرنا اور حکومتی منظوری
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب پاکستان کے کمرشل بینک، بینک الفلاح لمیٹڈ (BAFL)، نے اپریل میں سمبا بینک کے 84.51 فیصد حصص خریدنے کے ارادے کا اعلان کیا تھا۔ الفلاح بینک نے سعودی نیشنل بینک سے یہ حصص خریدنے کے لیے باقاعدہ درخواست دی، جس کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مئی میں بینک الفلاح کو مکمل جانچ پڑتال کی اجازت بھی دی تھی۔
ماضی کے پس منظر میں فروخت کی کوششیں
سمبا بینک میں سعودی نیشنل بینک کا شیئر ہولڈنگ ہمیشہ سے سرمایہ کاروں کے لیے کشش کا باعث رہا ہے۔ 2021 میں بھی بینک کو ایک کنسورشیم کی طرف سے 84.51 فیصد ملکیت خریدنے کی پیشکش کی گئی تھی، جس میں سمبا بینک کے مینجمنٹ اراکین، فاطمہ فرٹیلائزر، اور گلف اسلامک انویسٹمنٹ جیسے سرمایہ کار شامل تھے۔ اس بار بھی بڑے کمرشل بینکوں نے دلچسپی ظاہر کی، تاہم سعودی نیشنل بینک کے اس فیصلے نے ایک بار پھر سب کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
سعودی نیشنل بینک کا فیصلہ اور سرمایہ کاروں کی حکمت عملی
اس غیر متوقع پیشرفت کے بعد سرمایہ کاروں کی حکمت عملی میں تبدیلی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ بینکنگ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی نیشنل بینک کی جانب سے حصص فروخت نہ کرنے کے فیصلے سے بینکنگ سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی سوچ میں ممکنہ تبدیلی آسکتی ہے۔ مزید یہ کہ اس اقدام نے سرمایہ کاروں اور ممکنہ خریداروں کے لیے ایک نئی سمت کا تعین کیا ہے، جو اب دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں کہ مستقبل میں بینکنگ سیکٹر کی کس حکمت عملی کو اپنایا جائے۔
سعودی نیشنل بینک کے فیصلے کے اثرات
سعودی نیشنل بینک کے اس فیصلے سے نہ صرف سمبا پاکستان میں شیئر ہولڈرز کو جھٹکا لگا ہے، بلکہ یہ فیصلہ اس بات کا اشارہ بھی دیتا ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستانی مالیاتی سیکٹر میں اپنے فیصلوں پر دوبارہ غور کر رہے ہیں۔ سمبا بینک کی فروخت روکنے کے عمل سے بینک الفلاح اور دیگر ممکنہ خریداروں کو اپنی حکمت عملی پر دوبارہ سوچنے کا موقع ملا ہے۔
یہ بینکنگ سیکٹر کے لیے نہایت اہم اور نازک موقع ہے، جہاں سعودی نیشنل بینک کے اس فیصلے نے پاکستان کی معیشت میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے رویے اور دلچسپی پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔