کراچی، 3 دسمبر 2024: سندھ ہائی کورٹ نے معروف صائمہ بلڈرز گروپ کی تمام جائیدادوں اور پروجیکٹس کی خرید و فروخت، منتقلی، اور الاٹمنٹ پر حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔ عدالت نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی لین دین میں احتیاط برتیں، بصورت دیگر وہ کسی نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
یہ اہم فیصلہ معروف بلڈر مرحوم سلیم ذکی کی جائیداد کے تنازعے پر آیا، جو ان کے انتقال کے بعد سامنے آیا۔ مرحوم کی بیٹی صائمہ جاوید نے عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اپنے بھائی ذیشان ذکی پر بد نیتی کا الزام لگایا اور جائیداد کی شرعی تقسیم کا مطالبہ کیا۔
عدالت نے 25 نومبر 2024 کو فیصلہ سناتے ہوئے ناظر کو ہدایت دی کہ وہ مرحوم سلیم ذکی کی تمام جائیدادوں اور اثاثوں کی تفصیلات مرتب کریں اور 3 دسمبر 2024 کو عدالت میں پیش کریں۔ اس دوران صائمہ بلڈرز گروپ کے کسی بھی پروجیکٹ کی خرید و فروخت یا منتقلی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
صائمہ جاوید کے وکیل نے وضاحت کی کہ مقدمے کی اگلی سماعت 3 دسمبر کو ہوگی۔ جب تک عدالت مکمل فیصلہ نہیں سناتی اور قانونی طور پر جائیداد کی تقسیم عمل میں نہیں آتی، عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی پراپرٹی کی خرید و فروخت سے گریز کریں۔
عدالتی حکم کے مطابق اگر کوئی شخص پابندی کے باوجود جائیداد کی خرید و فروخت میں ملوث پایا گیا تو وہ کسی بھی نقصان یا قانونی کارروائی کے لیے خود ذمہ دار ہوگا۔
یہ حکم عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے جاری کیا گیا ہے اور جائیداد کی شفاف اور قانونی تقسیم کو یقینی بنانے کی کوشش ہے۔